مالشی نہیں، مسالچی!

نیوز ڈیسک

کراچی – گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہا ہے کہ بحیثیت گورنر میری تنخواہ چھیاسی ہزار اور میرے پی اے کی تنخواہ ایک لاکھ 72 ہزار روپے ہے، میری تنخواہ کم ہے کئی دفعہ صدر صاحب سے درخواست کی ہے کہ تنخواہ بڑھادیں

انہوں نے کہا کہ دو اکتوبر کو نو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کا ایسا صوابدیدی فنڈ واپس کیا، جس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا، جو فنڈ میں نے واپس کیا وہ نقد تقسیم کیا جاسکتا تھا، مگر میں نے ایک روپیہ نہیں لیا

ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے گورنر خیبر پختون خواہ کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کے کام کے سوا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا

شاہ فرمان نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں مالشی نہیں مسالچی ملازم ہیں، مسالچی کچن میں باورچی کی مدد کے لئے ہوتا ہے، حیران ہوں کہ لوگوں کو مسالچی اور مالشی میں فرق نہیں پتا ہے

واضح رہے کہ ایک اخبار میں شائع ہونے کے بعد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کے گورنر ہاؤس میں گورنر کے لیے اضافی تین مساج کرنے والے نوکر رکھے گئے ہیں، تاہم حکام نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک مقامی اخبار کی خبر پر قانونی نوٹس جاری کردیا تھا

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’خیبر پختونخوا کے گورنر ہاؤس کے اخراجات میں پچاس کروڑ کا اضافہ ہوچکا ہے اور گورنر ہاؤس میں اضافی نوکریاں دی گئی ہیں جس میں نائب قاصد، ویٹرز، کلرک، باورچی، مالی اور گورنر صاحب کے لیے تین مساج کرنے والے بھرتی کیے گئے ہیں

اپنے انٹرویو میں گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے ان الزامات کی تردید کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں 90 فیصد گورنر ہاؤسز ٹورازم ڈپارٹمنٹ کو دے دیے گئے ہیں، گورنر ہاؤس نتھیا گلی ریاستی مہمانوں کے لئے مختص کردیا گیا ہے، وہاں باڑ سیکیورٹی نکتہ نظر سے لگائی گئی ہے

ان کا کہنا تھا کہ میں گورنر ہاؤس پشاور میں اسٹاف کے ہاؤس میں رہتا ہوں گورنر کا گھر خالی ہے، میں گورنر ہاؤس شفٹ نہیں ہوتا تو گورنر کے تحفظ کے لئے خرچہ بڑھ جاتا، ماضی میں گورنر ہاؤس پر دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے خرچ ہوتے تھے، ہمارے دور کے تین سال میں ستر لاکھ سے چورانوے لاکھ روپے تک خرچ ہوئے، جبکہ گورنر ہاؤس کے لئے مختص رقم دو کروڑ بیس لاکھ سے کم کر کے ایک کروڑ پچاس لاکھ کردی ہے

گورنر شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس میں تمام اسٹاف گورنر کا نہیں ہے ، یہ لوگ گورنر ہاؤس کے دیگر اسٹاف کے لئے کام کرتے ہیں، گورنر ہاؤس کے اسٹاف میں کوئی ایسا عہدہ نہیں جو میرے دور میں بنایا گیا ہو، قانونی طور پر اسٹاف میں کسی شخص کو نہیں نکالا جاسکتا ہے، گورنر ہاؤ س میں گورنر سیکرٹریٹ، پروٹوکو ل آفیسرز، پولیس افسران، ملٹری سیکرٹری ، اے ڈی سی بھی ہوتے ہیں

انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں دو چار گیسٹ روم ہیں جہاں مہمان ٹھہرتے ہیں

گورنر شاہ فرمان نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں مالشی نہیں مسالچی ملازم ہیں، مسالچی کچن میں باورچی کی مدد کے لئے ہوتا ہے، حیران ہوں کہ لوگوں کو مسالچی اور مالشی میں فرق نہیں پتا ہے، میں نے گورنر ہاؤس میں باربر نہیں رکھا اپنا شیو خود کرتا ہوں، گورنر ہاؤس میں چھ مالی سبزیاں ، مشروم اگاتے اور مرغیاں پالتے ہیں جو وہاں پکتی ہیں، گورنر ہاؤس کا خرچہ کم ہونے میں ان مالیوں کا بڑا کردار ہے

انہوں نے کہا کہ میرے اثاثوں میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ اثاثے کم ہوئے ہیں، میں آٹھ سال سے سرکاری یا غیرسرکاری دورے پر باہر نہیں گیا ہوں، میں خیبرپختونخوا سے باہر جہاز پر نہیں گیا کہاں پندرہ لاکھ روپے خرچ کیے ہیں؟

گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے میئر پشاور کے لئے دس افراد سے مشاورت کی تھی، ان میں سات وہ ایم پی ایز تھے جن کے حلقے میئر کے حلقہ میں آتے تھے، میئر پشاور کے لئے تین امیدواروں میں رضوان بنگش کی نامزدگی کے فیصلے پر قائم ہوں، رضوان بنگش نے یو اے ای میں پارٹی کے لئے بہت کام کیا، رضوان بنگش نے یو اے ای میں جلسے کیے تو وہاں کی حکومت نے اسے ڈیپورٹ کرنے کی دھمکی دی، رضوان بنگش کا تعلق پشاور سے تھا، رضوان بنگش جتنے ووٹوں سے ہارا ا سے دگنے ووٹ مسترد ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پہلے اوورسیز میں پھیلی اس کے بعد پاکستان میں پھیلی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close