نجی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے سندھ حکومت میں 21 ہزار بھرتیوں پر حکم امتناع

نیوز ڈیسک

کراچی – سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کے مختلف محکموں میں گریڈ 1 سے گریڈ 15 پر اکیس ہزار تین سو افراد کی بھرتیوں کے عمل پر آئندہ سماعت تک کے لیے حکم امتناع جاری کر دیا ہے

تفصیلات کے مطابق جسٹس سید اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے صوبائی حکام نے جنوری اور فروری 2020 میں صوبائی کابینہ کے فیصلوں کو نوٹیفائڈ کرنے کے لیے جاری کردہ دو نوٹیفکیشنز اور تیس سے زائد محکموں میں اکیس ہزار تین سو سے زائد اسامیوں کو پر کرنے کی ہدایات جاری کیں

بینچ نے چیف سیکریٹری سندھ کے علاوہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن، یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکریٹریز کے ساتھ ساتھ ایڈووکیٹ جنرل کو بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹسز جاری کردیے، جو سرمائی تعطیلات کے بعد تیسرے ہفتے میں ہوگی

واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینیئر رہنما کنور نوید جمیل کے ساتھ پانچ اراکینِ صوبائی اسمبلی نے سندھ ہائی کورٹ سے مذکورہ دونوں نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست کی تھی

درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ فریقین کو یہ نوٹیفکیشنز جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں، انہوں نے یہ آئین اور قابلِ اطلاق قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیا

درخواست میں کہا گیا کہ گریڈ-1 سے گریڈ-15 کی اکیس ہزار تین سو اسامیوں پر ٹینڈر طلب کیے، اوپن میرٹ پر بولیوں، خریداری کے منصوبے کے علاوہ متعلقہ قوانین اور سندھ پبلک پروکیورمنٹ رولز 2010ع کی شرائط پر عمل کیے بغیر بھرتیاں کی گئیں

درخواست گزاروں کے وکلا طارق منصور نے دلیل دی کہ 24 دسمبر 2019ع کو صوبائی کابینہ نے نہ صرف امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار مقرر کیا تھا، بلکہ پروکیورمنٹ ایکٹ اور ایس پی ایس سی ایکت کی خلاف ورزی میں ٹیسٹنگ سروس کو بھی شارٹ لسٹ کیا تھا جو ایس پی ایس سی کی ذمہ داری تھی

وکیل کا کہنا تھا کہ پہلے نوٹیفکیشن میں کابینہ کے فیصلے نوٹیفائڈ کیے گئے جبکہ دوسرے میں تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان کو کوئی ٹینڈر جاری کیے یا طریقہ کار پر عمل کیے بغیر انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) سکھر کے ذریعے بھرتیاں کرنے کی ہدایت کی گئی

ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں نوٹیفکیشن بدنیتی کے ارادے سے جاری کیے گئے، جو شفافیت، میرٹ، آئین کی متعدد دفعات اور متعلقہ قواعد و قوانین کی خلاف ورزی تھے

24 دسمبر 2019 کو صوبائی کابینہ کو چیف سیکریٹری نے بھرتی کے عمل سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی پیشرفت کے بارے میں کابینہ کو بریفنگ دی کہ تمام محکموں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ گریڈ-1 سے گریڈ-5 تک کی غیر تکنیکی آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع کریں

سروس سیکریٹری نے کابینہ کو آگاہ کیا تھا کہ گریڈ 6 سے گریڈ 15 کی اسامیوں پر بھرتیوں کے عمل کو حتمی شکل دینے اور آئی بی اے کراچی اور سکھر سے ریگولر ٹیسٹنگ سسٹم کے لیے تعاون کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کابینہ نے آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹس کی تجویز اور مارکس کی فیصد کی منظوری دے دی تھی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close