لاہور – پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مسائل کا حل صرف اور صرف جمہوریت ہے
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان پر کثیرالجماعتی حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے ارکان حمایت یا مخالفت کرنے کے حوالے سے مخمصے کا شکار نظر آتے ہیں
گزشتہ روز لاہور میں سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج کی بیٹھک میں ملکی صورت حال اور حالات پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جبکہ طالبان سے خفیہ مذاکرات، ملک میں جاری مہنگائی اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری جیسے اقدامات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا
بلاول بھٹو نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کا آغاز مزار قائد کراچی سے 27 فروری کو ہوگا اور ہمارا قافلہ اسلام آباد پہنچے گا
پی پی چیئرمین نے ملک میں فوری شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے، ہم نے ماضی میں بھی ملک کو بحران سے نکالا اور آئندہ بھی نکالیں گے
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج اُس شہر سے حکومت کے خاتمے کی تحریک شروع کریں گے جہاں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا، جسے جلد عوام کے سامنے لائیں گے
اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے سات سال تک غیر ملکی فنڈنگ کو چھپایا اور اس پیسے کو جمہوری جماعتوں کے خلاف سازشوں میں استعمال کیا جو قابلِ مذمت ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اس معاملے پر پی ٹی آئی کے خلاف سخت ایکشن لے
انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی خود مختاری کا سودا کیا جا رہا ہے، جس کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان آئی ایم ایف کو جواب دے گا
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے، حکومت سے نجات کے لیے صاف اور شفاف انتخابات ناگزیر ہیں، سی ای سی نے منشور اور الیکشن کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے ارکان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے کچھ رہنماؤں نے پی پی پی کے اعلان کو منفی جبکہ کسی نے اسے مثبت عمل قرار دیا ہے
پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان کی مخالفت کرنے والے پی ڈی ایم ارکان کا موقف ہے کہ پی پی کاماضی دیکھیں تو انہوں نے ہمیشہ پی ڈی ایم کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، ممکن ہے کہ لانگ مارچ سےپہلے پی پی کا مظاہرہ پی ڈی ایم کے اثر کو کم کرنے کے لئے ہو
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے چند رہنما پیپلزپارٹی کے مارچ کو عوام کی موبلائزیشن کا ذریعہ سمجھتے ہیں، ان کا موقف ہے کہ پی پی پی کے لانگ مارچ سے کم ازکم عوام میں بیداری آئے گی، پی ڈی ایم ہو یا پی پی پی ، ہدف تو سب کا عمران خان ہی ہے
دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ پی پی پی ڈی ایم کا حصہ ہوتی تو حمایت کرتے، ان کے مارچ سےہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا.