نئی دہلی – شوگر کے 15 فیصد مریضوں کو پاؤں میں زخم ہونے کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کیفیت کو طبی اصطلاح میں (diabtic foot ulcer) کہا جاتا ہے۔ ان زخموں کا کامل علاج طویل عرصے پر محیط ہوتا ہے اور اس کے بعد بھی دوبارہ انفیکشن کا خطرہ باقی رہتا ہے۔ یہ زخم 70 فیصد کیسز میں عضو کو کاٹنے کی وجہ بھی بنتے ہیں۔
تاہم بھارتی ماہرین کی ایک ٹیم نے تحقیق کے ذریعے شوگر کی وجہ سے پاؤں کے زخموں کو دنوں میں مندمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے
بھارت کی بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے مائیکروبائیولوجی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر گوپال ناتھ اور ان کی ٹیم نے روایتی طریقہ علاج، جس میں اینٹی بائیٹوکس شامل ہوتی ہیں، کو چھوڑ کر متبادل طریقہ علاج اپنایا ہے
ان کا کہنا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس پر مشتمل علاج میں سالوں لگ سکتے ہیں جبکہ اس میں انفیکشن کے دوبارہ ہونے کے چانسز بھی کئی گنا زیادہ ہیں۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ bacteriophage therapy جس میں وائرسز کی مدد سے انفیکشن کا خاتمہ کیا جاتا ہے، اینٹی بائیوٹک مزاحم بیکٹیریاؤں کا جدید حل ہے
ماہرین نے بیکٹیریوفیج تھیراپی کا تجربہ ایسے ہی مریضوں پر کیا اور نتائج نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکا کے نیشنل سینٹر فار بائیوٹیکنالوجی انفارمیشن میں شائع کروائے
تحقیق میں ایسے بیس مریضوں کو منتخب کیا گیا، جو چھ ہفتوں سے شوگر کی وجہ سے پاؤں کے غیر مندمل زخم میں مبتلا تھے۔ تھیراپی کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ زخم چند ہی ہفتوں میں مندمل ہوگیا اور زخم شدہ کھال پہلے جیسی نارمل حالت میں آگئی۔
ایک اور تحقیق میں اڑتالیس مریضوں کا انتخاب کیا گیا، جن کا زخم چھ ہفتوں سے ٹھیک نہیں ہوا تھا اور وہ زخم کے روایتی علاج و احتیاط جاری رکھے ہوئے تھے۔ ان میں بھی بیکٹیریوفیج تھیراپی کے فوری اثرات کا مشاہدہ کیا گیا اور زخم مکمل طور پر ٹھیک ہوگیا
تحقیق بتاتی ہے کہ یہ طریقہ علاج، شوگر کا مرض ہو یا نہ ہو، دونوں حالتوں میں موثر ہے۔ تاہم شوگر کے مریضوں میں زخم مندمل ہونے میں تھوڑا زیادہ وقت درکار ہوتا ہے.