کارلو – آئر لینڈ کی پولیس ایک عجیب و غریب واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہے جس میں ایک مُردہ شخص کو اُس کی پینشن وصول کرنے کے لئے پوسٹ آفس میں باقاعدہ لایا گیا۔
آئرش ٹائمز کے مطابق آئرلینڈ کے قصبے کارلو میں دو نوجوان ایک بوڑھے مرد کے بےجان جسم کو سہارا دیے ہوئے مقامی پوسٹ آفس میں داخل ہوئے
عملے کی جانب سے جب استفسار کیا گیا تو دونوں نوجوان بھاگ کھڑے ہوئے اور ساٹھ سال کے لگ بھگ شخص کو وہیں چھوڑ گئے جو کہ بعد میں پتہ چلا کہ مُردہ تھا
آئرش ٹائمز نے بتایا کہ دونوں افراد لاش کو جائے وقوعہ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے اور جب عملہ بزرگ شخص کو چیک کرنے گیا تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وہ مر چکا ہے
آئرلینڈ کی نیشنل پولیس فورس کا کہنا ہے کہ ابھی تحقیقات کا مرکز بوڑھے شخص کی موت ہے۔ لاش کو آٹوپسی کے لئے بھیجا جائے گا تاکہ پتہ لگایا جا سکے آدمی کی موت کیسے ہوئی۔ مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا
آئرش ٹائمز کے مطابق جو دو نوجوانوں لاش کو لائے تھے اُن میں سے ایک نے پوسٹ آفس کے کاؤنٹر پر کسی کی پینشن وصول کرنے کے بارے میں پوچھا تھا، جس پر جواب دیا گیا تھا کہ جس کی پینشن ہے اُسے موجود ہونا لازمی ہے
آئرش براڈکاسٹر RTÉ نے اطلاع دی ہے کہ اس سے قبل جمعہ کے روز، ایک شخص نے کارلو میں اسٹیپلس ٹاؤن روڈ پر واقع پوسٹ آفس میں فون کیا اور ایک بزرگ آدمی کی جانب سے پنشن حاصل کرنے کو کہا۔ اس درخواست سے انکار کر دیا گیا کیونکہ عملے نے اسے بتایا کہ رقم جاری کرنے کے لیے پنشنر کو حاضر ہونا ضروری ہے۔ تھوڑی دیر بعد، دو آدمی ایک لگ بھگ ساٹھ کے پیٹے کی عمر کے ایک آدمی کے ساتھ واپس پہنچے جو پوسٹ آفس میں ”گر پڑا“ ۔ RTÉ کے مطابق "جاسوس اب اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا وہ شخص پہلے ہی مر چکا تھا جب اسے پوسٹ آفس لایا گیا تھا، یا پوسٹ آفس پہنچنے کے بعد اس کا انتقال ہوا“
اطلاعات ہیں کہ ایک قریبی گھر کو جرائم کی جگہ کے طور پر سیل کر دیا گیا ہے.