پشاور – صوبہ خیبر پختون خوا کے شہر صوابی میں قدیم آثار دریافت ہوئے ہیں، جن میں بدھ مت کی یادگار اسٹوپا بھی شامل ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اٹھارہ سے اُنیس سو سال پرانا ہے
تفصیلات کے مطابق محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزم خیبر پختون خوا کو آثار قدیمہ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، چھ ماہ قبل صوابی کے ایک گاؤں باہو ڈھیری میں کھدائی شروع کرنے کے بعد اب محکمے نے تقریباً دو ہزار سال قدیم اسٹوپا دریافت کر لیا ہے
ڈائریکٹر محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد بتایا کہ صوابی کے گاؤں باہو ڈھیری میں محکمہ آرکیالوجی کو کچھ عرصہ قبل قدیم آثار ملے تھے، اس جگہ پر چھ مہینے کھدائی کر کے ہمیں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے
ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ محکمہ آرکیالوجی نے سائنٹیفک طریقے سے اس جگہ پر کھدائی کی تاکہ نوادرات کو کوئی نقصان نہ پہنچے، اس وجہ سے کھدائی کو مکمل کرنے میں چھ مہینے لگے
محکمے کے مطابق دریافت شدہ اسٹوپا میں چار سو سے زائد نواردات ملے ہیں، جو اٹھارہ سے اُنیس سو سال پرانی ہیں، خیبر پختون خوا میں جتنے اسٹوپا ہیں یہ ان سب میں سے بڑا ہے
ڈاکٹر صمد نے کہا کہ اتنے پرانے اور بڑے اسٹوپا کی دریافت آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ کی بہت بڑی کامیابی ہے
انہوں نے بتایا کہ اس علاقے کے آس پاس اور بھی آرکیالوجیکل سائٹس موجود ہیں
ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ نئے اسٹوپا سے جو نوادرات ملے ہیں ان پر مزید تحقیق کی جائے گی، اس سے علاقے اور خیبر پختون خوا کے تاریخ کا پتا چلے گا
ڈائریکٹر آرکیالوجی نے بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ اب اس سائٹ کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کر رہا ہے
ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ صوابی کے اس علاقے میں غیر قانونی کھدائی کی جا رہی ہے، جس پر ہم نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کی اور غیر قانونی کھدائی پر پابندی لگا کر وہاں پر عالمی معیار کے مطابق کھدائی شروع کر دی تھی.