اسٹراسبرگ – بلغاریہ کے ایک قوم پرست قانون ساز نے یورپی پارلیمنٹ کے چیمبر میں نازی سلیوٹ کیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا، جب پولینڈ اور ہنگری میں قانون کی حکمرانی کے حوالے سے بحث جاری تھی
اسٹراسبرگ میں واقع یورپی پارلیمان میں بحث جاری تھی کہ اس دوران بلغاریہ کی قوم پرست جماعت ”وی ایم آر او“ کے رکن اینگل جومباسکی نے وہاں سے نکلتے ہوئے مبینہ طور پر نازی سلیوٹ کیا
واضح رہے کہ ”وی ایم آر او“ یورپی پارلیمنٹ میں موجود اس دھڑے سے وابستہ ہے، جو یورپی یونین کی حکمرانی کے خلاف اور قوم پرستی کے حق میں ہے۔ یورپی یونیں میں موجود انتہائی دائیں بازو کے اس گروپ کا نام یورپی کنزرویٹو اینڈ ریفارمسٹ (ای سی آر) ہے
رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمانی چیمبر میں بحث کے دوران جومباسکی کا کہنا تھا کہ”ہم آپ کو اس کی کبھی اجازت نہیں دیں گے کہ ہمیں یہ بتائیں کہ ہمیں کیا کہنا اور کیا کرنا چاہیے؟ اوربان اور فیڈز زندہ باد، بلغاریہ اور ہماری قومی ریاست زندہ باد، قوموں کا یورپ زندہ باد۔‘‘
اپنے ٹوئٹر پر انہوں نے یورپی عدالت انصاف کے اُس فیصلے کو بھی گھناؤنا قرار دیا، جو ان ممالک کے فنڈز روکنے کی اجازت دیتا ہے، جہاں قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہو گی
خیال رہے کہ ہنگری اور پولینڈ نے اس قانون کے خلاف اپیل کر رکھی تھی، جسے گزشتہ روز ہی یورپی یونین کی اعلیٰ عدالت نے مسترد کیا ہے
ہنگری اور پولینڈ میں قانون کی حکمرانی یورپی یونین کے اندر ایک طویل عرصے سے متنازعہ مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ یورپی کمیشن پولینڈ میں ہونے والی عدالتی اصلاحات کے خلاف ہے۔ یورپی یونین کے مطابق ان متنازعہ اصلاحات سے ججوں کی آزادی کو نقصان پہنچتا ہے۔ موجودہ وارسا حکومت یورپی یونین کے قانون پر پولش قانون کی ترجیح دیتی ہے اور یورپی یونین کو اس نقطے پر اعتراض ہے
ہنگری کے معاملے میں یورپی کمیشن نے عوامی معاہدوں کے اجراء پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین کے مطابق ایسا کرنا مفادات کے تصادم اور یورپی یونین کے فنڈز کے غلط استعمال کے زمرے میں آتا ہے
دوسری جانب نازی سیلیوٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اٹلی سے تعلق رکھنے والی یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر پینا پچیرنو کا کہنا ہے کہ کیمروں کی مدد سے چیک کیا جائے گا کہ اصل میں ہوا کیا تھا، یہ دیکھا جائے گا کہ فاشسٹ سلیوٹ مارا گیا یا نہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا ”ہم کسی بھی طرح فاشسٹ اشاروں اور علامتوں کی اجازت نہیں دیتے۔ اگر ایسا کیا گیا ہے تو یہ انتہائی سنگین ہے اور پابندیاں لگائی جائیں گی۔‘‘
ان کا اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہنا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ بربریت اور فاشزم کے خلاف جمہوریت کی زندہ یادگار ہے
یورپی پارلیمان میں جرمن قانون ساز منفریڈ ویبر کا کہنا تھا کہ وہ ”سخت سے سخت الفاظ میں‘‘ اس سلیوٹ کی مذمت کرتے ہیں
انہوں نے کہا ”یہ یورپی پارلیمانی اقدار کے بالکل برعکس ہے۔ ہم فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘