کراچی – مالی مسائل کا شکار کراچی یونیورسٹی کو تیس لاکھ روپے ادا کئے بغیر اور کراچی یونیورسٹی سے رخصت اور این او سی لیئے بغیر ایک بار پھر گریڈ-19 کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی بیرون ملک روانہ ہو گئے
اطلاعات کے مطابق دہری شہریت حاصل کرکے نیوزی لینڈ جانے والے کراچی یونیورسٹی بایو کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی پاکستانی پاسپورٹ کے بجائے نیوزی لینڈ کے پاسپورٹ پر بیرون ملک روانہ ہوئے ہیں، حیران کن امر یہ ہے کہ بیرون ملک جانے کے بعد بھی انہوں نے ایک تنخواہ وصول کرلی ہے
اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی بایو کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی 25 مئی 2018 کو Air China CA946 کے ذریعے نیوزی لینڈ چلے گئے تھے، بیرون ملک جانے کے ایک ماہ بیس روز بعد ان کے ساتھیوں کی جانب سے کراچی یونیورسٹی میں ضابطے کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے 16جولائی 2018 سے آٹھ ماہ کے لئے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی رخصت کے لئے شورٹی بانڈ جمع کرانے کے بعد 20 مارچ 2019ع تک کی رخصت منظور کرائی گئی تھی اور آٹھ ماہ بعد سجاد حیدر نقوی کو واپس آنا تھا
تاہم سجاد حیدر نقوی 20 مارچ 2019ع کے بجائے 17 اپریل 2021ع کو Emirates EK 600 کے ذریعے واپس پاکستان آئے، یوں سجاد حیدر نقوی نے بغیر اجازت کے غیر قانونی طور پر دو سال ایک ماہ تک نیوزی لینڈ مین مقیم رہے، اس کے ساتھ وہ کراچی یونیورسٹی سے باقاعدہ تنخواہ بھی وصول کرتے رہے ہیں
ان کی بغیر اجازت طویل رخصت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کراچی یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کی جانب سے انہیں آخری موقع دیا گیا کہ وہ یونیورسٹی کو جوائن کر لیں، جس پر سجاد حیدر نقوی نے سنڈیکیٹ کے فیصلے کے بعد یونیورسٹی 18اپریل 2021ع کو جوائن کر لی تھی
سنڈیکیٹ کی جانب سے منظوری کے بعد بایو کمیسٹری ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حید رنقوی سے جولائی 2018ع کے سولہ روز سے لے کر 20 مارچ 2019ع تک نصف اور مارچ 2019ع سے لے کر اپریل 2021ع تک کی تمام تنخواہیں واپس کرنے کا حکم جاری کیا تھا
سجاد حیدر نقوی سے مجموعی طور پر تیس لاکھ اڑتیس ہزار 179روپے کی ریکوری کی جانی تھی، جس میں صرف آٹھ ماہ کی تنخواہ کی کٹوتی ہوئی تھی کہ اب ایک بار پھر 18 دسمبر 2021ع کو سجاد حیدر نقوی نیوزی لینڈ کے پاسپورٹ نمبر LB1692261 پر Emirates EK 607 کے ذریعے براستہ دبئی نیوزی لینڈ چلے گئے، جس کے لئے انہوں نے مبینہ طور پر یونیورسٹی سے رخصت لی ہے نہ ہی شورٹی بانڈ جمع کرائے ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ کی شہریت کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ ہی نہیں کیا ہے
حیرت انگیز طور پر بغیر اجازت دو سال ایک ماہ بیرون ملک گزارنے والے سجاد حیدر نقوی نے 18دسمبر 2021ع کی مکمل تنخواہ بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد گریڈ 19 کے اسسٹنٹ پروفیسر 2 لاکھ 36 ہزار 285 روپے کی تنخواہ میں سے ایک لاکھ 487 روپے کی ریکوری منہا کرانے کے بعد ایک لاکھ 35 ہزار 798 روپے وصول کر چکے ہیں
ادھر ایک بار پھر معاملہ سامنے آنے کے بعد چیئرمین پرسن بایو کیمسٹری پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ بانو کی جانب سے رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالوحید کو ایک خط لکھا کہ اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی بغیر بتائے غیر حاضر ہیں جن کی تنخواہ فی الفور بند کی جائے اور ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے، جس کے بعد رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالوحید کی جانب سے 27جنوری کولیٹر نمبرE.6.L(T)Biochemistry/2022جاری کیا، جس میں چیف اکاؤنٹنٹ کو حکم دیا کہ سجاد حیدر کی تنخواہ روکی جائے کیوں کہ وہ بغیر بتائے یونیورسٹی سے غائب ہیں، جبکہ سجاد حیدر نے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی رخصت کے بعد پانچ سال تک کراچی یونیورسٹی میں خدمات انجام دینے کی یقین دہانی کرائی تھی، جن کے خلاف اب ضابطے کی کارروائی کی جارہی ہے
حیرت انگیز طور پر بایو کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر دو سال ایک ماہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک رہے، نیوزی لینڈ کی شہریت حاصل کی، ریکوری جمع کرانے لگے تھے، جس کے باوجود کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی (KUTS) کے الیکشن برائے 2022 میں KUTF panel کے تحت ممبر ایگزیکٹیو کونسل کے لئے الیکشن میں حصہ بھی لیا، جس میں انہیں TAGG پینل کے سامنے 171 ووٹ ملے تھے
سجاد حیدر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پوسٹ ڈاکٹریٹ کی رخصت لے کر گئے، تاہم مذکورہ ڈگری حاصل کئے بغیر واپس آئے اور یونیورسٹی نے ریکوری کے علاوہ کوئی بھی تادیبی کارروائی نہیں کی، جب کہ دسمبر 2021 میں ڈیپاڑٹمنٹ سے مسلسل غیر حاضری کے بعد اس وقت کی چیئرپرسن ڈاکٹر پروفیسر ثمینہ بانو نے استفسار پر سجاد حیدر نے پہلے کووڈ کا بہانہ کیا اور بعد ازاں میسج کے ذریعے فیملی کے مسائل کو غیر حاضری کی وجہ ظاہر کی
اس حوالے سے موقف کے لئے رابطہ کرنے پر سابق چیئرپرسن ڈاکٹر پروفیسر ثمینہ بانو کا کہنا تھا میں اس حوالے سے کوئی بات نہیں کر سکتی کیوں کہ اس حوالے سے رجسٹرار ہی بتا سکتے ہیں
غیر قانونی طور پر دہری شہریت حاصل کرنے، جامعہ کراچی کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے، تیس لاکھ روپے کی عدم واپسی، اور بیرون ملک جانے کے حوالے سے موقف کے لئے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی سے ان کے وٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بیرون ملک ہونے کی تصدیق کی، تاہم اس کے بعد انہوں نے بھیجے گئے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا، نہ ہی فون ریسیو کیا ہے
اس حوالے سے جامعہ کراچی کے رجسٹرار ڈاکٹر عبدالوحید سے رابطہ کیا گیا تاہم کئی روز تک مسلسل رابطے کے باوجود انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا.