ایف اے ٹی ایف کا جون تک پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک

اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو 34 ایکشن پوائنٹس میں سے صرف 2 اہداف میں ناکامی کے سبب’گرے لسٹ‘ میں برقرار رکھتے ہوئے ملک کے مالیاتی نظام میں باقی ماندہ خامیوں کو جلد از جلد دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز پیرس میں قائم عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والے ادارے نے اپنے ہائبرڈ پلانری سیشن کے اختتامی اجلاس میں مالیاتی جرائم سے لڑنے کے لیے پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں پر مضبوط پیش رفت کو سراہا۔

پاکستان کو منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسگ کی روک تھام سے متعلق فیٹف ایکشن پلان کے باقی نکات پر جون تک عملدرآمد مکمل کرنا ہوگا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ فیٹف منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کے کیسوں میں سزاوں پر عمل درآمد کے بارے میں زور دے رہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا 4 روزہ ورچوئل اجلاس یکم مارچ سے 4مارچ تک پیرس میں منعقد ہوا جس میں پاکستان کے بارے میں ایشیا پیسیفک گروپ کی رپورٹ پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل رہے گا جب کہ پاکستان 2018 کے ایکشن پلا ن کے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد مکمل کرچکا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔

فیٹف کا مزید کہنا تھا کہ جون 2021 کے بعد سے پاکستان نے دہشتگردوں کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کو روکنے کے نظام کو بہتر بنانے کی جانب تیزی سے اقدامات کیے ہیں اور کسی بھی متعلقہ ڈیڈ لائن کی میعاد ختم ہونے سے پہلے 7 میں سے 6 نکات کو مکمل کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں اور تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close