قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لاہور کے تاریخی اسٹیڈیم کا نام ایک بار پھر تبدیل کرنے کی حتمی کوشش شروع کردی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے غیر ملکی ویب سائٹ کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی کوشش شروع کردی تھی، جس کے لیے بورڈ پہلے ہی کئی اسپانسرز سے بات چیت کررہا ہے تاہم دیگر اسٹیڈیمز کے نام بھی جلد تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا ہے

رمیز راجا کا کہنا ہے کہ ہم نے اس حوالے سے بولی کا اہتمام کرنے والے عالمی ادارے ’یوگوو‘ کی خدمات حاصل کی ہیں جو ہمارے اسٹیڈیمز اور اسپانسرشپ کی مالیت کا تخمینہ پیش کرے گا۔
چیئرمین پی سی بی نے ارادہ ظاہر کیا کہ مالی حالات سے نمٹنے کے لیے قذافی اسٹیڈیم کے علاوہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم سمیت دیگر بڑے کرکٹ گراؤنڈز کے نام بھی اسپانسرز کے ملنے کے بعد تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپانسرز کے ساتھ جب نام کی تبدیلی کو حتمی شکل دیں گے تو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کا نام مکمل طور پر غائب ہوجائے گا

واضح رہے کہ سال 2013 میں بھی قذافی اسٹیڈیم کے نام کو تبدیل کرنے کی متعدد کوششیں کی گئیں تھیں لیکن سیاسی وجوہات کی وجہ سے معاملہ وہیں پر ختم ہوگیا۔ لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کی موت کے کچھ عرصے بعد پنجاب اولمپکس ایوسی ایشن نے ان کے خلاف قائم ہوتی عوامی رائے کے پیش نظر نام تبدیل کرنے پر بھی زور دیا تھا۔

قذافی اسٹیڈیم کی تاریخ

سن 1959 میں بننے والے اس اسٹیڈیم کا اصل نام لاہور اسٹیڈیم تھا تاہم 1974 میں لیبیا کے اس وقت کے صدر معمر قذافی نے جب او آئی سی اجلاس میں شرکت کی تھی اور لاہور آئے تو انہوں نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے حق میں تقریر کی تھی جس کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نے پاکستان کے تاریخی کرکٹ اسٹیڈیم کا نام لیبیا کے رہنما کے نام پر رکھ دیا تھا۔

معمر قذافی کا اقتدار ختم ہونے کے بعد کئی بین الااقوامی رہنماؤں سمیت مقامی سیاسی شخصیات نے پاکستان کو اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا جس کو پاکستان نے مسترد کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close