اسلام آباد:احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس ملک کی بہتری کے لیے ہر جماعت سے بات کرنے کو تیار ہیں، ایم کیوایم کے مطالبات پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ تحریک عدم اعتماد پر 172 سے زیادہ ارکان حمایت کریں گے، چودھرے پرویز الہی کا بھی انٹرویو آ گیا ہے، اگلی حکومت ہفتے دس دن میں آرہی ہے، بس جو بھی حکومت آئے ایوان صدر، وزیراعظم ہاوس اور گورنر ہاوس میں جو یونیورسٹیاں بن گئی ہیں وہ بند نہ کریں، کیونکہ اسٹوڈنٹس آخری سال میں ہیں
صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا کہ 10 لاکھ لوگ ڈی چوک میں جمع ہوں گے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے طنز کرتے ہوئے جواب دیا کہ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریاں دیں اور 50 لاکھ گھر بنائے ہیں، پھر وہ لوگ تو آئیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پورے ملک کی عوام نے بلاول بھٹو کو کہا ہے کہ اس حکومت سے ہماری جان چھڑوائیں، جب عوامی مارچ اسلام آباد پہنچا تھا تو پی ڈی ایم جماعتوں نے اس میں شرکت کی تھی، تحریک عدم اعتماد کے لئے 28 مارچ سے آگے نہیں جا سکتے، حکومتی افراد کہہ رہے ہیں کہ ہمارے نمبرز پورے نہیں ہیں، ایسی بات ہے تو بے شک آج ہی اجلاس بلا کر ووٹنگ کرا لیں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ہر مرتبہ آفر کی ہے کہ الیکٹورل ریفارمز پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، کیا اس ملک میں یہی رہ گیا ہے کہ ہر مہینے آ کر یہاں حاضری لگائیں، سب کا وقت ضیاع کر رہے ہیں، اس کا ٹائم اب ختم ہو گیا ہے