خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی شائع رپورٹ کے مطابق خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے امریکی ایلچی کے دورے کے تناظر میں یہ ہلاکت خیز جھڑپوں کی تازہ ترین صورت حال ہے۔
فلسطینی وزارت صحت اور اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ شمالی شہر نابلس کے باہر گرفتاری پر چھاپہ مار کارروائی کرنے والے فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک 16 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا
وزارت صحت نے کہا کہ دوسرے واقعے میں یروشلم کے باہر قلندیہ میں 20 سال کا ایک فلسطینی جاں بحق ہوا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ نوجوان نادر ہیثم ریان، نابلس کے قریب بلتا کیمپ میں سر، سینے اور ہاتھ پر گولیاں لگنے کے بعد جاں بحق ہو گیا، انہوں نے نوجوان کی ہلاکت سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
اسرائیل کی سرحدی پولیس کے ترجمان نے ایک فلسطینی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ’دہشت گرد‘ نے ہمارے فوجیوں پر گولی چلائی، فوجیوں کی جانب سے جوابی فائرنگ کے نتیجے میں اسے قتل کردیا گیا۔
فائرنگ کا تبادلہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوجی دہشت گردی کے مبینہ جرائم میں مطلوب ایک فلسطینی مفرور کو گرفتار کرنے کے بعد کیمپ سے نکل رہے تھے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ جب وہ کیمپ سے باہر نکلنے کی تیاری کر رہے تھے تب ایک ’دہشت گرد‘ موٹر سائیکل پر آیا اور ان پر فائرنگ کر دی۔
گزشتہ روز تدفین سے قبل نادر ہیثم ریان کی لاش کو فلسطینی پرچم میں لپیٹا گیا، اس دوران مسلح افراد نے ہوائی فائرنگ کی۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ تبادلے میں مزید 9 افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے
لاکتوں کا ذکر کیے بغیر انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سینکڑوں ’انتشار پسندوں‘ نے گھروں کی چھتوں سے بھاری چیزیں پھینکیں جو اسرائیلی فورسز کو خطرے میں ڈال رہی تھیں اس لیے انہوں نے جوابی فائرنگ کی۔
الاشاہام کے جنازے کے لیے سینکڑوں افراد جمع ہوئے جن میں فلسطینی صدر محمود عباس کے الفتح دھڑے کے مسلح ونگ الاقصیٰ شہدا بریگیڈ کے مسلح افراد بھی شامل تھے
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ان 2 ہلاکتوں سے رواں سال اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔
امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے میں تشدد بھڑکنے کے دوران امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ہادی امر خطے کے دورے پر تھے جس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرنا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہادی امر مخصوص معاشی اقدامات کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو معمولات زندگی کو بہتر بنائیں گے۔
فلسطینی ریاست کی مخالفت کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اپنے دور حکومت میں فلسطینیوں کے ساتھ باضابطہ امن مذاکرات کو مسترد کیا لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں اقتصادی مواقع کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں