اسلام آباد – پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر اسپیکر پیر کے دن عدم اعتماد پیش نہیں کرتے تو ہم ایوان سےنہیں اٹھیں گے، پھر دیکھتے ہیں آپ او آئی سی کی کانفرنس کیسے کرتے ہیں؟
اسلام آباد میں اپوزیشن قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم انتظار کر رہے تھے کہ او آئی سی کانفرنس پرامن طریقے سے گزرے، سب چاہتے ہیں او آئی سی کانفرنس ہو، مناسب طریقے سے ہو
بلاول بھٹو نے کہا کہ اسپیکر پارلیمنٹ کے انچارج ہیں، پی ٹی آئی کے کارکن نہ بنیں، اگر اسپیکر نے غیرجمہوری سوچ اپنائی تو ساری اپوزیشن کو مناؤں گا، ہم وہاں اسی فلور پر بیٹھے رہیں گے جب تک ہمارا حق نہیں دیا جاتا
اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو وارننگ دیتا ہوں ہوش کے ناخن لیں، عمران خان کا آلہ کار نہ بنیں
اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران تاریخی بے عزتی کے بعد گھر جائیں گے
فضل الرحمان نے کہاکہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم میدان میں کھڑے ہیں اور حق کا علم لہراتے ہوئے آگے بڑھے ہیں
اپوزیشن میں ہمت ہے تو او آئی سی کانفرنس روک کر دکھائے. شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اپوزیشن میں ہمت ہے تو او آئی سی کانفرنس روک کر دکھائے
بلاول بھٹوزرداری کی جانب سے او آئی سی وزرائے خارجہ کی کانفرنس روکے جانے کی دھمکی کے جواب میں رد عمل دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بطور وزیر داخلہ کہتا ہوں ان کےساتھ وہ ہوگا کہ اپنی نسلوں کو نصیحت کرکے جائیں گے
اس سے قبل گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی پی پی چیئرمین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ دیکھتے ہیں کون مائی کا لعل پاکستان میں او آئی سی ہونے سے روکتا ہے
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران عمران اسماعیل نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی او آئی سی اجلاس میں رخنہ ڈالے گا تو ریاست اپنے طور سے نمٹے گی
عمران اسماعیل نے کہا کہ ارکان کی خرید وفروخت کرنے والے شرمناک کام کر رہے ہیں، سندھ ہاؤس میں جو ہوا وہ قابل مذمت ہے، وزیراعظم اور دیگر قیادت نے ورکرز کو تنبیہ کی ہے
گورنر سندھ نے کہا کہ ہم گارنٹی نہیں دے سکتے کہ ہم کارکنان کو کہاں کہاں روکیں گے، منحرف ارکان کو موقع دیا ہے کہ سات دن میں جماعت میں واپسی کا فیصلہ کریں، جبکہ جو لوگ پیسہ لے چکے ہیں انہیں پھر اللّٰہ حافظ کہتے ہیں
عمران اسماعیل نے کہا کہ جس دن عمران خان اعتماد کا ووٹ لے لیں گے تو یہ پھر ساتھ ہوں گے، عدم اعتماد سے ہم نکلیں گے اور عمران خان مزید مضبوط ہوں گے
گورنر سندھ نے کہا کہ او آئی سی کے فوراً بعد عمران خان کے پاس ترپ کا پتہ ہے، عمران خان اس معاملے پر سرخرو ہو کر مزید طاقت کے ساتھ کام کریں گے
بلاول کے بڑے انہیں سمجھائیں، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امید ہے بلاول بھارتی آلہ کار نہیں بنیں گے اور او آئی سی اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول نے نہایت ناسمجھی والا اور بوکھلاہٹ والا بیان دیا ہے، ان کے نمبرز پورے ہیں تو انہیں پُراعتماد اور پریشان تو ہمیں ہونا چاہیے تھا، لیکن پریشان ان کے چہرے ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم نے عدم اعتماد کا مقابلہ سیاسی و جمہوری انداز میں کرنا ہے، ہم ہرگز تصادم نہیں چاہتے اور کسی رکن اسمبلی کے رستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، ہر رکن اسمبلی کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کا حق ہے، ہم اپنے منحرف ارکان کو منانے کی کوشش کریں گے لیکن زبردستی نہیں کریں گے، ہم تماشا نہیں بنانا چاہتے
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد تو ابھی آرہی ہے، لیکن اوآئی سی اجلاس تو پہلے سے طے تھا، مہمان آنے شروع ہوگئے، وزرائے خارجہ تشریف لارہے ہیں، ایسے میں یہ دھمکی دے رہے ہیں
شاہ محمود نے کہا کہ بھارت اس کانفرنس کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، امید ہے بلاول بھارت کے ایجنڈے کے آلہ کار نہیں بنیں گے، اور اس اجلاس کو سبوتاژ نہیں کریں گے، اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، ایک طرف مولانا فضل الرحمان نے او آئی سی اجلاس کے لیے اپنا لانگ مارچ موخر کیا لیکن دوسری طرف یہ دھرنا دینے جارہے ہیں، یہ ناپختگی اور ناسمجھی ہے، ان کے بڑے انہیں سمجھائیں، یہ حکومت کا نہیں بلکہ ریاست اور ملکی ساکھ کا معاملہ ہے.