اُنیس سال بعد کوما سے جاگ کر ’ماں‘ پکارنے والا ٹیری والس چل بسا

ویب ڈیسک

آرکنساس – جنوبی امریکا کی ریاست آرکنساس سے تعلق رکھنے والے ٹیری وین والس ستاون برس کی عمر میں انتقال کر گئے

ٹیری وین والس تقریباً دو دہائیاں کوما میں گزارنے کے بعد بالآخر موت کی آغوش میں چلے گئے

ان کے انتقال کی خبر سب سے پہلے دی نیویارک پوسٹ نے کچھ یوں دی ”ٹیری وین والس منگل کو انتقال کر گئے ہیں“

ٹیری وین والس کی کہانی 2003ع میں اس وقت مشہور ہوئی، جب سی این این اور بی بی سی سمیت چند خبر رساں اداروں نے ان کی حیران کن صحت یابی کے بارے میں اطلاع دی

تب والس کی عمر اُنیس سال تھی، جب وہ ایک حادثے کے باعث کوما میں چلے گئے تھے جبکہ گاڑی چلانے والے ان کے دوست اس حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے

کار ایک کریک میں گر گئی، اور دونوں اگلے دن تک، ایک پل کے نیچے سے نہیں مل سکے

حادثے کے بعد دوسرے مسافر کو تباہ شدہ گاڑی کے ملبے سے نکالا گیا تھا، یہ ٹیری وین والس تھے، جنہیں حادثے میں موت تو نہ ملی لیکن موت جیسی زندگی ان کی منتظر تھی. اس کے بعد انہوں نے لگ بھگ دو دہائیاں کوما میں گزاریں

ٹیری وین والس 12 جون 2003 تک اُنیس سال کوما میں رہے، اُنیس سال کوما میں رہنے کے بعد اس نے آنکھیں کھولیں اور”ماں“کہا، جب وہ بے ہوشی میں تھا، یہ اس کا پہلا لفظ تھا

انہوں نے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں بولنے کی صلاحیت دوبارہ حاصل کر کے اپنی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم کو حیرت زدہ کر دیا

اس وقت اسٹون کاؤنٹی نرسنگ اینڈ ری ہیبلیٹیشن سنٹر کی سوشل ڈائریکٹر الیشا بڈگلی نے خبر رساں اداروں کو بتایا تھا کہ والس نے لفظ ’ماں‘ سے بولنا شروع کیا اور پھر دیگر الفاظ بولے

ملازم کا مزید کہنا تھا کہ ”اس کے بعد، ان کی صلاحیت تیزی سے بحال ہوئی اور اب وہ جو کچھ کہنا چاہیں وہ سب کہہ سکتے ہیں“

بعد میں والس کی دیکھ بھال طبی عملے اور میڈیا نے انہیں "اُنیس سالوں سے سوئے ہوئے آدمی” کا نام دیا

والس کی بیٹی امبر ہیں، جو حادثے سے کچھ دیر پہلے پیدا ہوئی تھیں اور ان کے ساتھ ساتھ ان کے پوتے پوتیاں بھی ہیں

ان کی والدہ انگیلی والس نے 2003ع میں اپنے بیٹے کی صحت یابی کو ایک ’معجزہ‘ قرار دیا تھا

ٹیری وین والس کے کوما سے بیدار ہونے والے دن کے متعلق ان کی والدہ نے بتایا تھا کہ ”میں آپ کو اپنے اس لمحے کے احساسات نہیں بتا سکتی، میں فرش پر گر گئی تھی“

خاندان کے افراد ان کی بے ہوشی کے دور میں باقاعدگی سے ان سے ملنے جاتے تھے اور یہاں تک کہ ہفتے کے آخر میں انہیں ہسپتال سے گھر لے آتے تھے، جس کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ’اس حوصلہ افزائی نے کوما سے واپسی میں ان کی مدد کی، کیونکہ وہ اب بھی سوچتے تھے کہ یہ 1984ع کی بات ہے جب اسے دوبارہ ہوش آیا۔“

والس کی والدہ کا انتقال 2018 میں ہوا تھا۔ والس نے پسماندگان میں اپنے والد، بہن بھائی، بیٹی اور تین نواسے چھوڑے ہیں

ٹیری وین والس کے متعلق ان کی تعزیتی کتاب میں کہا گیا ہے ”وہ ایک چھیڑخانی کرنے والے شخص تھے اور اپنی بہن کو چھیڑنا انہیں اچھا لگتا تھا۔ ان کے حیرت انگیز مزاح کو ان کے اہل خانہ بہت یاد کریں گے“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close