دس ملین بچے شاید دوبارہ کبھی اسکول نہ لوٹ سکیں

ویب ڈیسک

ایک معروف برطانوی خیراتی ادارے سیو دی چلڈرن نے متنبہ کیا کہ کوویڈ 19  کی وبائی بیماری نے ہماری زندگی کا سب سے بڑا عالمی تعلیمی بحران پیدا کردیا ہے ، خطرہ ہے کہ تقریباً دس ملین بچے اب شاید دوبارہ کبھی بھی اپنے اسکول میں واپس نہ جا سکیں.

سیو دی  چلڈرن نے یونیسکو کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ یورپ میں اپریل تک 1.6 بلین نوجوان وبا کی وجہ سے جنم لینے والے مختلف معاشرتی اور معاشی مسائل  کی بنا پر اسکول اور یونیورسٹی سے خارج کر دئے جا چکے ہیں.

سیو دی چلڈرن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہماری تاریخ میں پہلی بار ، عالمی سطح پر بچوں کی ایک پوری نسل کی تعلیم میں خلل پڑا ہے

برطانوی خیراتی ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ معاشی بحران کے نتیجے میں 90 ملین سے 117 ملین بچوں کو غربت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، جس سے کرونا وائرس کے بعد بچوں کی اسکول واپسی کی شرح پر شدید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں. معاشی مسائل اور غربت کی وجہ سے بہت سے نوجوانوں کو ملازمت کرنے کی ضرورت ہے یا لڑکیاں اپنے خاندانوں کی کفالت کے لئے کم عمری میں شادی پر مجبور ہوگئی ہیں ، جس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ سات سے 9.7 ملین بچے مستقل طور پر اسکول چھوڑ دیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close