کراچی – پاکستان کی سیاست میں آج کل ایک مرتبہ پھر خاتونِ اول کی قریبی ترین دوست فرح خان کا ذکر ہو رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں اور اہم رہنماؤں جن میں بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز بھی شامل ہیں، نے فرح خان پر کرپشن کے الزام عائد کیے ہیں۔
وزیرِاعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے یہ کہا تھا کہ انہیں علم ہے کہ ان کے بارے میں اور خاص طور پر ان کی اہلیہ کی دوست فرح خان کے بارے میں آئندہ دنوں میں میڈیا میں کردارکُشی کی ایک مہم شروع کی جائے گی
فرح خان کا نام سب سے پہلے میڈیا پر اس وقت آیا، جب وزیراعظم عمران خان کی تیسری شادی کی خبریں جنوری 2018 میں آنا شروع ہوئیں۔ پاکستان کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ’یکم جنوری کو لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بشریٰ بی بی سے نکاح کیا۔ نکاح کی یہ مختصر تقریب بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان کے گھر پر منعقد ہوئی۔‘
ایک مہینے بعد تحریک انصاف نے کچھ تصاویر جاری کیں۔ شادی کی ایسی ہی ایک تصویر میں نوبیاہتا جوڑے کے پیچھے فرح خان کھڑی نظر آ رہی تھیں
اس وقت ان کا تعارف بشریٰ بی بی کی قریبی دوست کے طور پر سامنے آیا۔ تاہم پاکستانی میڈیا میں فرح خان کا نام باقاعدہ طور پر اگست 2018ع میں پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد تواتر سے آنا شروع ہوا
فرح خان ایک کاروباری شخصیت احسن جمیل گجر کی بیگم ہیں۔ دونوں میاں بیوی کا نام پہلی مرتبہ تحریک انصاف کی حکومت بننے کے پہلے ہی مہینے میں اس وقت سامنے آیا، جب احسن جمیل گجر پر اس وقت کے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو تبدیل کروانے کا الزام عائد کیا گیا
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے چیف مہر خالق داد لک کی اکتوبر 2018 میں جمع کروائی جانے والی رپورٹ کے مطابق ’پاکپتن میں 23 اور 24 اگست کی درمیانی رات پولیس نے خاور مانیکا فیملی کو ایک چیک پوسٹ پر روکا۔ ان کی پولیس کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔ اسی رات وزیراعلیٰ آفس سے ڈی پی پاکپتن رضوان گوندل کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری ہوئے
اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے واقعے کا نوٹس لیا اور فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر نے عدالت نے غیرمشروط معافی مانگی اور حلف دیا کہ وہ آئندہ حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے
پاکستانی میڈیا میں اس وقت بھی احسن جمیل کے ساتھ فرح خان کا ذکر ہوتا رہا، کیونکہ وہ خاتونِ اول کی قریب ترین دوست تھیں. احسن جمیل نے بھی سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ مانیکا خاندان کے قریب دوست ہیں اور خاور مانیکا کے بچوں کے کفیل بھی ہیں
پاکپتن واقعے کے بعد احسن جمیل گجر ایک مرتبہ پھر اس وقت خبروں میں آئے، جب اپریل 2019 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے گوجرانوالہ منگولیہ پارک ہاؤسنگ اسکیم کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو اس کے مبینہ شیئر ہولڈر احسن جمیل گجر کو بھی نوٹس جاری کیے گئے۔ یہ تحقیقات آگے نہیں بڑھ سکیں البتہ ان کی اہلیہ فرح خان اس کے بعد تواتر سے خبروں میں رہیں
ان کے خبروں میں رہنے کی اکلوتی وجہ خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے لاہور کے وہ دورے ہیں، جن میں فرح خان ہمیشہ ان کے ساتھ نظر آئیں۔ بشریٰ بی بی جب بھی لاہور آئیں تو انہوں نے پناہ گاہوں، ذہنی امراض کے ہسپتالوں اور دیگر سرکاری رفاہی منصوبوں میں فرح خان کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھا۔ سرکاری طور پر جاری کی جانے والی تصاویر اور وڈیوز میں بھی فرح خان ہمیشہ خاتونِ اول کے ساتھ نظر آئیں
رواں برس کے شروع میں سوشل میڈیا پر وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کے درمیان اختلافات کی افواہیں گردش کرتی رہیں اور کہا گیا کہ خاتونِ اول لاہور میں اپنی دوست فرح خان کے گھر قیام پذیر ہیں تاہم وزیراعظم کے اس وقت کے مشیر شہباز گِل نے ان خبروں کی تردید جاری کی کہ وہ قطعاً لاہور میں قیام نہیں کر رہیں بلکہ بنی گالہ اپنے گھر میں ہیں
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک آئی ایم فرح خان نامی اکاؤنٹ بھی ان سے منسوب ہے، جس میں انہوں نے ان خبروں کی تردید کی تھی
اس ٹویٹ میں انہوں نے ان خبروں کی تردید کچھ اس طرح جاری کی تھی ’جھوٹ پر مبنی واٹس اپ میسیج کے ذریعے وزیراعظم اور خاتونِ اول کے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ خاتونِ اول میرے گھر قطعاً قیام پذیر نہیں اور وہ بنی گالہ اسلام آباد میں موجود ہیں۔ سیاست میں اتنا نیچے نہیں گرنا چاہیے کہ لوگوں کی ذاتی زندگیوں پر جھوٹ بولے جائیں۔‘
اس ٹوئٹر اکاؤنٹ میں انہوں نے اپنا تعارف تحریک انصاف کی ورکر کے طور پر کروا رکھا ہے۔ اس اکاؤنٹ سے وہ وزیراعظم عمران خان کی سرگرمیوں کو شیئر کرتی نظر آتی ہیں.