پی ٹی آئی کا پشاور میں بڑا جلسہ میڈیا سے غائب، تجزیہ کار کیا کہتے ہیں

نیوز ڈیسک

پشاور – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن ہونے تک ہم سڑکوں پر رہیں گے، قوم ہفتے کو حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج رکارڈ کرائیں

وزارتِ عظمیٰ جانے کے بعد پشاور میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرے پیارے ججز! میں نے آزاد عدلیہ کی تحریک میں حصہ لیا اور عدالت کی آزادی کے لیے جیل بھی کاٹی، میں نے ہمیشہ قانون پر عمل کیا، کوئی مجھ پر یہ الزام نہیں لگا سکتا، کرکٹ کھیلنے کے دوران بھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا

انہوں نے عدلیہ سے سوال کیا کہ میں نے کیا جرم کیا جو آپ نے رات کو 12 بجے عدالتیں لگائیں؟

عمران خان نے کہا کہ ’اتوار کو ساری قوم نے سڑکوں پر نکل کر بتایا کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے، اب ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم غلامی چاہتے ہیں یا آزادی، کیا ہم امریکا کے ان غلاموں کی غلامی کرنے آئے ہیں یا آزادی سے جینے آئے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ جو لوگ حکومت میں آئے ہیں یہ سب ضمانت پر ہیں، شہبازشریف ، حمزہ شہباز ضمانت پر، نوازشریف اور اس کے بیٹے مفرور ہیں، امریکا نے اس قوم پر بڑے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کردیا ہے، یہ قوم ان ڈاکوؤں کو کبھی قبول نہیں کرے گی کیونکہ شہبازشریف پر چالیس ارب روپے کے کرپشن کے کیسز ہیں

عمران خان نے کہا کہ ’یہ باشعور قوم اور سوشل میڈیا کا پاکستان ہے، نوجوانوں کا منہ کوئی بند نہیں کرسکتا، انتقامی کارروائیاں کرنے والے باز رہیں کیونکہ آپ قوم کے نوجوانوں کو زبردستی نہیں روک سکتے‘

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے، تم ہو کون جو ہم پاکستانی تم سے معافی مانگیں، نوازشریف اور زرداری کے دور میں ڈرون حملے ہوئے ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا‘۔

ہفتے کو ملک گیر احتجاج کی کال

انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت نئے انتخابات کا اعلان نہیں کردیتی ہم سڑکوں پر مظاہروں کے سلسلے کو جاری رکھیں گے، اتوار کی طرح تمام پاکستانیوں نے ہفتے کو باہر نکلنا ہے، اگر ہم نے اس سازش کو کامیاب ہونے دیا تو آنے والی نسلیں کبھی معاف نہیں کرے گی

عمران خان نے کہا کہ ’نوجوانوں تیار ہوجاؤ اب میں ہر شہر میں نکلوں گا اور اُس وقت تک رہوں گا جب تک الیکشن کا انعقاد نہیں ہوجاتا، ہم حقیقی آزادی کی جدوجہد شروع کررہے ہیں، جب بھی الیکشن ہوگا ہم ان سے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور پاکستانی قوم ان چوروں کو ہمیشہ کے لیے دفن کردے گی‘

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ’میں حکومت سے نکالے جانے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ایک بار پھر میرا عوام سے رابطہ جڑ گیا ہے، مجھے اس بات کی زیادہ خوشی ہے کہ میرے نکالے جانے پر بھارت، اسرائیل میں خوشی منائی گئی، توہین آمیز خاکے بنانے والے شخص نے بھی مسرت کا اظہار کیا‘۔

عمران خان نے ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں حکومت سے نکل کر بہت زیادہ خطرناک ہوگیا، اب میں عوامی سطح پر نکلوں گا اور عوام کو حقیقی آزادی کے لیے جگاؤں گا‘

صحافی کیا کہتے ہیں

معید پیرزادہ نے لکھا کہ یہ اتنا بڑا ہجوم کہاں ہے؟ بھارت؟ برازیل؟ امریکا؟ پاکستانی ٹی وی اسکرینوں پر کیوں نہیں دکھایا جاتا؟ ہمیں بین الاقوامی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے

زاہد گشکوری نے لکھا کہ عمران خان کو پارلیمنٹ کا اعتماد کھونے کے بعد اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد پشاور میں پی ٹی آئی کا اچھا پہلا شو۔ یہ شوز، اگر وہ مسلسل پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عوام کو متحرک کرتے رہے تو آنے والے وقت میں اپنی پارٹی کو انتخابی سیاست میں بااختیار بنا سکتے ہیں

کاشف عباسی نے لکھا کہ عوامی عدالت بھی رات کو لگ گئی، یہ ابھی ختم نہیں ہوا، پی ٹی آئی کو بہت سے چیلنجز پر قابو پانا ہے، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ شروعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اب سے آخر تک شطرنج کا ایک پرلطف کھیل رہے گا

غریدہ فاروقی نے لکھا کہ پشاور جلسے کی صورتحال، پنڈال آدھے سے زیادہ خالی، ایک اور ڈرون فوٹیج بھی دیکھ لیجیے۔ 10/12 ہزار افراد کی شرکت – ایجنسیوں کی رپورٹ، شریک افراد اسٹیج کے قریب لائے گئے تاکہ جگہ بھری جا سکے۔ پشاور سے باہر کے افراد۔ PTI کے بہت جلسے کَوَر کیے، لیکن یہ بہت بڑا جلسہ قرار نہیں دیا جا سکتا

طارق متین نے بھی جلسہ گاہ سے بنائی گئی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ ہمارے دوست اور سینئر صحافیوں کے مطابق عمران خان صاحب کے آنے سے پہلے ساٹھ ہزار سے زائد لوگ موجود تھے اور آمد جاری تھی، دس ہزار والے نابینا لوگوں کے لیے عرض ہے۔ کوئی حیا؟

فہیم اختر ملک نے لکھا کہ پشاور کے دو سنئیر صحافیوں محمود جان اور ڈان کے بیورو چیف علی اکبر صاحب کے مطابق جلسہ گاہ میں عمران خان کے آنے سے پہلے ساٹھ ہزار لوگ موجود تھے لیکن ن لیگی میڈیا سیل اینکرز کے مطابق دس ہزار ہیں، واضح رہے یہ دونوں صحافی پی ٹی آئی حامی نہیں نیوٹرل ہیں اور عمران خان کے ناقد بھی

ثنا جمال نے ہجوم کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ان لوگوں کیلئے مددگار ہوگی جو گنتی کرنا چاہتے ہیں

اسلام الدین ساجد نے لکھا کہ پاکستانی میڈیا نے کل رات پشاور میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے اس بڑے شو کو بلیک آؤٹ کردیا، اس سے ملک کے اندر اور باہر اس کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچے گا کیونکہ میڈیا ہونے کے ناطے یہ ان کا پیشہ ورانہ فرض ہے کہ وہ تمام جماعتوں کو جگہ دیں

اجمل جامی نے لکھا کہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ عمران خان ان دنوں اپنی مقبولیت کے عروج پر ہیں۔۔۔!!

جلسے پر رائے دیتے ہوئے ملیحہ ہاشمی نے لکھا کہ یہ ابھی صرف ایک شہر "پشاور” کی آبادی ہے، جو عمران خان کی ایک کال پر لبیک کہتی نکل آئی، تب کا سوچیں جب م پورا ملک اپنی آزادی کے لئے امپورٹڈ حکومت نامنظور کہتا نکل آئے گا،لہٰذا لیٹر گیٹ میں شریف یا زرداری کو بچانے کی کوشش کرنےکی غلطی نہ کیجئے گا

اطہر کاظمی نے لکھا کہ جو کام پی ڈی ایم تین سال میں نہ کرسکے عمران خان نے ایک دن میں کردیا، پشاور کا بڑا جلسہ، آگے خان کیا کرنے جا رہا ہے؟ حالات کیا رخ اختیار کر سکتے ہیں؟ دن بہ دن بحران سنگین ہوگا، واحد حل کیا ہے؟

رپورٹر عبدالقادر نے جلسے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عوامی مقبولیت کی بلندیوں کو چھوتے ہوئے عمران خان کے جلسہ گاہ آمد پر مناظر کچھ ایسے تھے

عمران ریاض خان نے لکھا کہ یاد رکھیے گا ردعمل بڑھتا جائے گا،پہلے گزارش کی تھی کہ وہ انکی جڑوں میں بیٹھ جائے گا

راحق عباسی نے لکھا کہ صدیق جان کا یہ کہنا سو فیصد درست ہے کہ حکومتی اتحاد میں موجود سولہ جماعتیں اپنے پورے پاکستان سے کارکنوں کو جمع کر کے بھی اس جلسے کا عشر عشیر اجتماع نہیں کر سکتی جتنا عمران خان کے لئے صرف پشاور سے لوگ نکلے ہیں

صابر شاکر نے لکھا کہ سماعت حتمی نتیجہ آنے تک جاری رہے گی، آئندہ سماعت کراچی میں ہوگی

عامر متین نے لکھا کہ جگر یہ دوسرا راؤنڈ تھا اتوار کے بعد،کراچی کا تیسرا راؤنڈ شاید اس سے بڑا ہو۔ کراچی کا جلسہ بغیر عمران اتنا بڑا تھا تو اس کے آنے پر اس سے بڑا ہونا چاہیے، کراچی میں انُکی سب سے زیادہ نمائندگی بھی ہے۔ رمضان بھی ہے۔ لوگ ساری رات جاگتے ہیں وہاں

صدیق جان نے بزرگ خاتون کی وڈیو شیئر کی اور کہا کہ ان جذبات کا کیا کرنا ہے؟؟؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close