کراچی – اسلام آباد سے مبینہ طور پر لاپتا ہونے والے سابق فوجی افسر میجر (ر) عادل راجا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ وہ ‘بحفاظت’ اپنے خاندان کے پاس برطانیہ پہنچ گئے ہیں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں سابق فوجی افسر میجر (ر) عادل راجا کا کہنا تھا کہ ”ان کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے، لیکن وقت آنے پر سب کچھ کہا جائے گا“
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ”اس کے بعد اگر میری ماں اور عزیز و اقارب کو ذرا بھی تکلیف پہنچی تو میں کسی کا لحاظ نہیں کروں گا“
انہوں نے ٹوئٹر پر پنجاب پولیس کے پاس درج کرائی گئی اپنی شکایت کی کاپی بھی شیئر کی جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں، شیئر کی گئی شکایت کی نقل کے مطابق شکایت 19 اپریل کو درج کی گئی تھی
واضح رہے کہ پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی (پی ای ایس ایس) کے سابق ترجمان عادل راجا کی مبینہ گمشدگی کی خبر گزشتہ روز پہلی بار ٹوئٹر پر سامنے آئی تھی، جب سبین کیانی نامی ایک خاتون نے ان کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا کہ ان کا عادل راجا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا اور خاتون نے عادل راجا کی موجودگی کا پتا لگانے کے لیے لوگوں سے مدد طلب کی تھی
اس کے بعد سے سابق فوجی افسر کی ‘گمشدگی’ سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں اور ان پر تبصرے کیے جا رہے تھے
گزشتہ روز اپنی ایک ٹوئٹ میں سبین کیانی نے کہا تھا کہ ایف آئی اے سے تعلق کا دعویٰ کرنے والے چند افراد نے ان کی ساس کے گھر پر چھاپہ مارا تھا جبکہ عادل راجا وہاں موجود نہیں تھے
میجر (ر) عادل راجا كی اہلیہ سبین كیانی كی بدھ كی رات كی ٹویٹ كے باعث سمجھا جا رہا تھا كہ سابق آرمی آفیسر جبری گمشدگی كا نشانہ بنے ہیں
خاتون نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا تھا کہ ان کا گھر آرمی ہاؤس سے بمشکل سو میٹر کے فاصلے پر ہے
سبین کیانی نے مزید کہا تھا کہ ‘اس واقعے کے کچھ ہی دیر بعد میرا اپنے شوہر سے رابطہ ٹوٹ گیا’
اس کے ساتھ ٹوئٹر پر انہوں نے ایک وڈیو بھی شیئر کی، جس میں مسلح افراد کو مبینہ طور پر ایک اپارٹمنٹ کے باہر سیڑھیوں پر کھڑے دکھا جاسکتا ہے
آج سبین کیانی نے تصدیق کی کہ ان کا اپنے شوہر سے رابطہ ہوگیا ہے، جبکہ ان کے شوہر ٹھیک اور آزاد ہیں، انہوں نے حمایت پر لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا
عادل راجا ٹوئٹر پر ایک فعال سیاسی تبصرہ نگار اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرجوش حامی ہیں
میجر (ر) عادل راجا سوشل میڈیا خصوصاً ٹوئٹر اور فیس بک پر زیادہ جانے جاتے ہیں جہاں وہ اپنے پیغامات كے ذریعے پاكستان كے سیاسی نظام میں موجود خامیوں میں نشاندہی كرتے ہیں
انہوں نے عمران خان اور ان کی حکومت کی برطرفی پر بھی تنقید کی تھی اور 10 اپریل کو اپنی ایک ٹوئٹ میں پی ٹی آئی کے سربراہ کو بطور وزیر اعظم دوبارہ منتخب کرنے کا مطالبہ کیا تھا
عادل راجا نے اپنی ٹوئٹ میں عمران خان کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘آئیے، عمران خان کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ واپس لاتے ہیں، انشااللہ۔’
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ان کے پروفائل کے مطابق وہ ایک جنگی تجربہ کار ہیں اور ان دنوں ایک مقامی انگریزی روزنامے میں کالم لکھتے ہیں
عادل راجا نے چند روز پہلے ہی پی ای ایس ایس کے ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ ‘رضاکارانہ طور پر’ عہدہ چھوڑ رہے ہیں
سابق فوجی افسر نئی حکومت پر خاص طور پر شریف خاندان پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں اور ان کی مبینہ بدعنوانی پر انہیں ہدف تنقید بناتے رہے ہیں
جس دن شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا اسی روز عادل راجا نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ‘نئے کرائم منسٹر کی تقرری ہمارے نظام کی ناکامی کی دلیل ہے’۔
مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران کا جلد انتخابات کا مطالبہ
دوسری طرف پاکستان کی مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران کی تنظیم ’ویٹرنز آف پاكستان‘ نے پاكستان میں عبوری حكومت كے قیام اور جلد از جلد شفاف انتخابات كرانے كا مطالبہ كیا ہے
جمعرات کو تنظیم کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ویٹرنز آف پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ میں پاکستان کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا
اعلامیے میں ملک کی موجودہ سکیورٹی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے یہ نکات بیان کیے گئے:
• اس میں کوئی شک نہیں کہ سفارتی مراسلے میں کھلی مداخلت کا ثبوت موجود ہے، جبکہ پاکستان کے اندرونی معاملات کے لیے غیرسفارتی اور ہتک آمیز زبان استعمال کی گئی، جس نے پاکستان کی قیادت اور خودمختاری کو نقصان پہنچایا
• اس وقت سیاسی منظر نامے میں وہ افراد اور جماعتیں شامل ہیں جن کا ایجنڈا اختلافات پیدا کرنے سے کہیں آگے جا کر قومی بیانیے میں دراڑ ڈالنا ہے
• حالیہ سیاسی بحران کا واحد حل یہ ہے کہ نگران حکومت کا اعلان کیا جائے اور 90 روز میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کروائے جائیں
• پاکستان کے سکیورٹی حکام درپیش خطرات کا جائزہ لیں جو کہ ہائبرڈ وارفیئر کی صورت میں موجود ہیں اور ملک کو اندر سے کھوکھلا کرسکتے ہیں
مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران نے تمام سیاسی جماعتوں اور قوم سے اپیل کی کہ وہ قومی سلامتی کو لاحق خطرے کے خلاف باہر نکلیں اور ملکی اتحاد اور قیادت کو درپیش خطرناک عزائم کو خاک میں ملا دیں.