پاکستان میں کیوبا کے سفیر جیویئر کیرو نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے اپنے ملک سے متعلق ایک بیان کو تضحیک آمیز قرار دیا ہے
واضح رہے کہ اتوار کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کے دور حکومت میں پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ”ہم پاکستان کو کیوبا یا شمالی کوریا نہیں بننے دینا چاہتے۔“
انہوں نے کہا تھا کہ ’ہمیں پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے جیسے ملیشیا، ترکی، چین اور جنوبی کوریا۔‘
احسن اقبال نے ڈان اخبار میں چھپنے والا اپنا بیان ایک ٹویٹ کے ذریعے شیئر بھی کیا تھا۔ اس ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ہوئے کیوبا کے پاکستان میں سفیر جیویئر کیرو نے لکھا ’خوش قسمتی سے احسن اقبال کی لاہور میں پریس کانفرنس میں کیوبا کا تضحیک آمیز ذکر پاکستانیوں کی کیوبا کے لیے اصل احترام اور گہری انسیت کی نمائندگی نہیں کرتا۔‘
کیوبا کے سفیر کے شکوے کے بعد احسن اقبال نے ایک ٹویٹ میں انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا ”ہم کیوبا کے لوگوں اور کیوبا سے اپنے دوستانہ تعلقات کا احترام کرتے ہیں“
احسن اقبال کا کیوبن سفیر کی ناراضگی پر مبنی بیان کے بعد مزید کہنا تھا ”ہم پاکستان میں 2005ع کے زلزلے کے بعد کیوبن ڈاکٹروں کا شاندار کردار بھلا نہیں سکتے“
اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیان خارجہ پالیسی کے تناظر میں تھا
دیگر ٹوئٹر صارفین بھی احسن اقبال کے کیوبا سے متعلق اس بیان پر خفا نظر آئے
انگریزی اخبار دی نیوز سے منسلک صحافی زیب النساء برکی نے لکھا ”برائے مہربانی کوئی وزیر احسن اقبال کو کیوبا کی تاریخ کے بارے میں بتائے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کیوبا شمالی کوریا جیسا ہے“
انسانی حقوق کے کارکن اور بائیں بازو کے سیاستدان عمار علی جان نے ایک ٹویٹ میں لکھا ”کیوبا مزاحمت اور یکجہتی کی علامت ہے“
انہوں نے احسن اقبال کو یاد دلایا کہ ’ہمارے ملک میں سفارتخانہ نہ ہونے کے باوجود کیوبا وہ واحد ملک تھا، جس نے 2005ع کے زلزلے کے بعد ڈاکٹرز بھیجنے کی پیشکش کی تھی“
عمار علی جان نے مزید لکھا ”پچھلے برس کیوبا نے ہمیں مفت ویکسین کی بھی پیشکش کی تھی۔ احسن اقبال کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے“
وزیراعظم عمران خان کی سابقہ حکومت میں انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے ایک ٹوئٹر بیان میں لکھا کہ احسن اقبال کو کیوبا جیسے دوست ملک کی تضحیک کرنے پر شرم آنی چاہیے
انہوں نے لکھا ”امریکہ کی خاطر دیگر ممالک کی تضحیک نہ کریں“