وزارت موسمیاتی تبدیلی نے تمام صوبوں کو ہیٹ ویو کا باضابطہ الرٹ جاری کردیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ دنیا سمیت جنوبی ایشیا کو اس سال شدید گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں درجہ حرارت 49 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یو ایس سٹارم واچ (یو ایس ڈبلیو) کے مطابق،2022 میں شمالی نصف کرہ میں اب تک کا سب سے زیادہ گرم درجہ حرارت دیکھا جس کی مثال غیر معمولی گرمی کی لہر ہے، جو محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان اور بھارت میں شدت اختیار کر رہی ہے۔
USW نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک میں درجہ حرارت مزید گرم ہونے جا رہا ہے، اور ممکنہ طور پر مہلک ہیٹ ویو مہینے کے آخر تک جاری رہے گی۔
#Pakistan topped at a blistering 47C (116.6F) today.
This is the hottest temperature observed in the Northern Hemisphere so far in 2022.
It is going to get even hotter later this week. pic.twitter.com/1LLb2OVaBS
— US StormWatch (@US_Stormwatch) April 26, 2022
شیری رحمان نے کہا قبل ازوقت گرمی کی شدید لہر میں اضافہ ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کی علامت ہے، پاکستان کو مارچ سے غیر متوقع گرمی کی شدید لہر کا سامنا ہے۔ اس سال پاکستان میں درجہ حرارت میں معمول سے 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کا امکان ہے۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال مارچ، 1961 سے اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا، مارچ میں ہی بارشیں معمول سے 62 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔ سال 2018 میں بھی اپریل کے مہینے میں نواب شاہ دنیا کا گرم ترین شہر بنا جب پارا 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا۔
شیری رحمان نے کہا عالمی اداروں نے سال کے ابتدا میں ہی پاکستان میں قبل ازوقت، شدید اور طویل گرمی کی لہر کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔ سابق حکومت کو شدید گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے چاہئے تھے۔
انہوں نے کہا گرمی کی اس شدید لہر کی وجہ سے لوگوں کی صحت اور زراعت کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔ لوگوں سے التجا ہے کہ شدید گرمی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔