عمران خان حکومت کے روس سے سستا تیل خریدنے کے دعوے کی حقیقت کیا؟

ویب ڈیسک

پاکستان کے سابق وزیر توانائی حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کچھ روز قبل روسی وزیر توانائی کو لکھا گیا ایک سرکاری خط جاری کیا، جس میں روس سے رعایتی نرخوں پر خام تیل، ڈیزل اور پٹرول درآمد کرنے کی تجویز تھی

حماد اظہر نے یہ سرکاری خط، اندھیروں میں ڈوبے ملک میں لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کی بات کرنے والے موجودہ وزیر توانائی خرم دستگیر کے اس بیان کے بعد جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے روس سے کوئی ایسا سرکاری رابطہ نہیں کیا گیا کہ جس میں روس سے رعایتی نرخوں پر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر بات کی گئی ہو

حماد اظہر کا کہنا ہے کہ یہ خط روس کی خواہش پر لکھا گیا کیونکہ روس 30 فیصد کم نرخوں پر تیل کی سپلائی کے لیے خریداروں کی تلاش میں ہے اور پاکستان کیونکہ تیل کی مصنوعات کا ایک بڑا درآمد کنندہ ہے اس لیے روس پاکستان کو بھی تیل بیچنا چاہتا ہے

حماد اظہر کی طرف سے روس سے سستے تیل کی درآمد کے بارے میں جاری کیے گئے سرکاری خط کی پاکستان کی وزارت توانائی نے بھی تصدیق کی ہے

تاہم وزارت توانائی کے ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک روس کی جانب سے ایسا کوئی جواب موصول نہیں ہوا کہ جس میں پاکستان کی جانب سے سستے تیل کی درآمد کے سلسلے میں کہا گیا ہو

پاکستان اس وقت تیل کی قیمتوں کے مسئلے سے دوچار ہے۔ سابقہ حکومت نے فروری کے آخر میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں کو نئے مالی سال کے بجٹ تک منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا جسے نئی مخلوط حکومت نے اب تک سیاسی مجبوری کے باعث کی جانب سے ابھی تک برقرار رکھا ہوا ہے لیکن ساتھ ہی بار بار بڑے اضافے کا عندیہ بھی دیا جا رہا ہے

تیل پر دی جانے والی سبسڈی کی وجہ سے پاکستان کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات بھی کامیاب نہیں ہو رہے جو قرضہ پروگرام کی بحالی سے پہلے اس سبسڈی کا خاتمہ چاہتا ہے

سابقہ وزیر توانائی حماد اظہر کی جانب سے جاری کیے جانے والا سرکاری خط تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے سے نو دن پہلے لکھا گیا تھا اور اس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے دورہ روس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کا پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان روس سے خام تیل، پٹرول اور ڈیزل کی سستے نرخوں پر درآمد کے سلسلے میں دلچسپی رکھتا ہے

اس خط میں حماد اظہر نے روسی ہم منصب کو لکھا کہ وہ روس کے ان حکام کی تفصیلات فراہم کریں، جو روس کے اداروں کی جانب سے اس سلسلے میں بات کو مزید بڑھائیں

حماد اظہر نے اگلے مہینے یعنی اپریل میں اس معاملے پر ڈیل طے کرنے کا لکھا۔ حماد اظہر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ تحریک انصاف کی حکومت اپریل میں پہلے کارگوز کی خریداری کا منصوبہ رکھتی تھی

حماد اظہر نے بتایا کہ جب سابق وزیر اعظم کے دورۂ روس کے بعد اس سلسلے میں بات بڑھی تو ہم نے تیل اور گیس لینے کی بات کی تو روس نے اس سلسلے میں بہت زیادہ دلچسپی دکھائی

انھوں نے مزید بتایا کہ کچھ ہفتوں بعد روس میں پاکستان کے سفیر نے لکھا کہ روسی حکام چاہتے ہیں کہ پاکستان اس سلسلے میں بات بڑھائے جس کے بعد میں نے باضابطہ طور پر یہ خط روس کے وزیر توانائی کو لکھا تاہم انھوں نے کہا کہ ان کے خط لکھنے کے چند روز بعد اسمبلیاں تحلیل ہو گئیں اور پھر تحریک انصاف کی حکومت ختم ہو گئی

وزارت توانائی کے ترجمان زکریا علی شاہ کا کہنا ہے کہ یہ خط لکھ کر ڈپلومیٹک بیگ کے ذریعے روس بجھوایا گیا تاہم انھوں نے بتایا کہ ابھی روس کی جانب سے اس خط کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حماد اظہر کے ٹویٹ کے مطابق اپریل میں تیل کے کارگوز لانے کا منصوبہ تھا تو انھوں نے کہا کہ یہ خط مارچ کے آخری دنوں میں لکھا گیا تھا اور اتنی جلدی ممکن نظر نہیں آتا کہ اس ڈیل کے تحت کارگوز پہنچ جاتے

سابق وزیر توانائی کے مطابق رعایتی نرخوں پر تیل کی روس سے درآمد کا منصوبہ تھا

حماد اظہر نے کہا کہ روس 30 فیصد سستا تیل دے کر بین الاقوامی خریداروں کو اپنی جانب راغب کرنا چاہتا ہے اور پاکستان کیونکہ تیل مصنوعات کا ایک بڑا درآمد کرنے والا ملک ہے اس لیے وہ یہ تیل پاکستان کو بھی رعایتی نرخوں پر بیچنے کا خواہاں تھا۔ حماد نے بتایا کہ منصوبے کے بعد اپریل کے مہینے میں یہ کارگو خریدا جانا تھا

وزارت خزانہ کے ترجمان نے بھی روس سے تیل کی درآمد کے منصوبے کو قابل عمل قرار دیا اور کہا کہ وزارت توانائی سمیت ہر حکومت کا یہی مقصد ہوتا ہے کہ وہ ملک و قوم کے مفاد میں کام کرے۔ انھوں نے کہا کہ روس سے تیل کی درآمد کا آپشن بھی دیکھا جا رہا ہے اور نئی حکومت کو بھی اس سلسلے میں بریف کیا گیا ہے

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان دورہ روس کے فوراً بعد معزول کر دیے گئے تھے، حتیٰ کہ اس پر روس نے سرکاری سطح پر بیان دیا تھا کہ ”نافرمان عمران خان“ کو امریکا نے روس کا دورہ کرنے کی سزا دی.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close