اَسّی سے زیادہ ملکوں کا سفر کرنے والے پاکستانی شہری ابرار حسن کا اپنی موٹر سائیکل پر عمرے کی ادائیگی کا خواب بالآخر اس وقت پورا ہوا، جب وہ پچاس دن کے سفر کے بعد تین براعظموں کو عبور کرتے ہوئے 27 مارچ کو سعودی عرب پہنچے
ابرار حسن کا خواب تھا کہ وہ اپنی موٹر سائیکل پر عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب کا سفر کریں
عرب نیوز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابرار اپنے آبائی شہر ننکانہ صاحب سے اپنے سفر کا آغاز کرنے کے پچاس روز بعد تین براعظموں کو عبور کر کے 27 مارچ کو مقدس شہر مدنیہ منورہ پہنچے
مدینہ کی زیارت کے بعد ابرار اپنی بائیک پر ہی مکہ مکرمہ پہنچے اور عمرہ ادا کیا
ایک جرمن آٹو موٹیو کمپنی میں بطور مکینیکل انجینئر کام کرنے والے ابرار حسن نے عرب نیوز کو مدینہ سے ویڈیو انٹریو میں بتایا ’موٹر بائیک پر سعودی عرب کا سفر کرنا میرا ہمیشہ سے خواب تھا اور یہ بالآخر اس سال پورا ہو گیا‘
ابرار کا مزید کہنا تھا ’کچھ احساسات کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا اس لیے یہ مجھے کچھ غیر حقیقی محسوس ہو رہا ہے اور میں سفر کے ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہو رہا ہوں‘
بچپن سے ہی مہم جوئی اور فوٹو گرافی کے شوقین، ابرار حسن کہتے ہیں ”متعدد ممالک کی سرحدیں عبور کرنا اور راستوں میں مختلف لوگوں سے ملنا ایک حیرت انگیز تجربہ رہا ہے۔ لیکن مجھ پر خصوصی رحمت یہ ہوئی کہ میں نے رمضان شروع ہونے سے چند دن پہلے مدینہ پہنچ کر پہلا روزہ یہاں رکھا“
انہوں نے سعودی عرب کے عوام کا اپنے پرتپاک استقبال اور ان کی محبت کے لیے شکریہ بھی ادا کیا
ابرار نے سعودی عرب میں داخل ہونے کے بعد ایک یادگار تجربہ بیان کرتے ہوئے بتایا ”یہاں ان کی ملاقات چائے فروخت کرنے والی خواتین کے ایک گروپ سے ہوئی، جنہوں نے ان سے یہ کہتے ہوئے پیسے لینے سے انکار کر دیا کہ ‘آپ ہمارے مہمان ہیں’
ابرار کی ان خواتین کے ساتھ بات چیت کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی اور جس کی وجہ سے انہیں سعودی عرب میں شہرت حاصل ہوئی
انہوں نے مزید کہا ’جب بھی میں اپنی موٹرسائیکل پر باہر جاتا ہوں تو مجھے اس وقت جو حمایت اور محبت ملتی ہے وہ ناقابل یقین ہے‘
یہی وجہ ہے کہ ابرار نے سعودی عرب میں اپنا قیام بڑھا دیا ہے تاکہ وہ دوسرے شہروں کی سیر کر سکیں
انہوں نے کہا ”میں اب تک ریاض، مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ جا چکا ہوں لیکن آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب کے مختلف شہروں کا سفر شروع کر رہا ہوں جن میں جدہ، ابہا، الباحہ، جازان اور اردن کی سرحد کے قریب العلا شہر بھی شامل ہے“