سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں پولیس افسران کو پنجاب سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں بشمول حماد اظہر، عثمان ڈار، فیاض الحسن چوہان، ملک وقار احمد، انجینئر کاشف کھرل، مظہر اقبال گجر اور دیگر کے گھروں پر مبینہ طور پر چھاپے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں ’سفاکانہ‘ کریک ڈاؤن کو اقتدار میں ہونے پر مسلم لیگ ن کا ’فاشسٹ طرزعمل‘ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج شہریوں کا حق ہے، مسلم لیگ (ن) جب بھی اقتدار میں آتی ہے اس کی یہ فاشسٹ فطرت ظاہر ہوجاتی ہے
Already economy is in a tailspin. I want to warn the crooks & their handlers that these undemocratic & fascist steps will further exacerbate the economic situation & push the country into a state of anarchy.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 23, 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ‘آزادی مارچ’ کا دن قریب آتے ہی پنجاب میں پولیس نے پارٹی کے کئی رہنماؤں کے گھروں پر رات گئے چھاپے مارے، جس کی سیاست دانوں اور صحافیوں نے یکساں مذمت کی ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) ، پی پی پی اور جے یو آئی (ف) کے مارچ روکے نہ کریک ڈاؤن کیا، ہمارے کارکنوں کے گھروں پر کریک ڈاؤن ان کے ہینڈلرز سے متعلق بھی سنجیدہ سوالات اٹھا رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ معیشت پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے، میں ان بدمعاشوں اور ان کے ہینڈلرز کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ یہ غیر جمہوری اور فاشسٹ اقدامات معاشی صورتحال کو مزید بگاڑ دیں گے اور ملک کو انارکی کی جانب دھکیل دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں رات گئے 1100 گھروں پر چھاپے مارے گئے، بغیر وارنٹ گھروں میں داخل ہو کر پولیس نے خواتین حتیٰ کہ بچوں سے بدتمیزی کی، لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا 400 سے زائد کارکن حراست میں لئے گئے، ان میں خواتین بھی شامل ہیں
ایکس سروس مین اور سول اداروں سے ریٹائرڈ لوگ بھی پولیس گردی کا نشانہ بنے، اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ میجر کےگھر میں آدھی رات کو زبردستی داخل ہونے پر گھروالوں نے ڈاکو سمجھ کر فائر کردیا اور پولیس اھل کار جان کی بازی ہارگیا ان تمام واقعات کی ذمہ دارحمزہ اور رانا ثنااللہ ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 24, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ ایکس سروس مین اور سول اداروں سے ریٹائرڈ لوگ بھی پولیس گردی کا نشانہ بنے، اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ میجر کےگھر میں آدھی رات کو زبردستی داخل ہونے پر گھروالوں نے ڈاکو سمجھ کر فائر کردیا اور پولیس اہل کار جان کی بازی ہارگیا، ان تمام واقعات کے ذمہ دار حمزہ شہباز اور رانا ثنااللہ ہیں۔
دریں اثنا پارٹی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا کہ ’حملے نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے جوش اور جذبے میں اضافہ کیا ہے، امپورٹڈ حکومت” خوف سے کانپتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے
صدر پی ٹی آئی پنجاب شفقت محمود نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ کریک ڈاؤن انہیں روک نہیں سکے گا، انہوں نے کہا آزادی مارچ منصوبہ بندی کے مطابق ہو گا
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں محب وطن پاکستانیوں کو اس بات کے لیے لڑنے سے نہیں روکیں گی جس پر وہ یقین رکھتے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنی ٹوئٹ میں عدالتوں سے غیر قانونی کریک ڈاؤن کا نوٹس لینے کی درخواست کی
انہوں نے لکھا کہ ’ یہ ہمارے پر امن احتجاج کو نشانہ بنا رہے ہیں، کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟ پولیس لوگوں کے گھروں میں زبردستی گھس رہی ہے‘-
پی پی پی کی ایم این اے نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پی ٹی آئی تشدد چاہتی ہے لیکن رات گئے چھاپے، خاندانوں کو تنگ کرنا اور گھر کی چار دیواری کو پامال کرنا احتجاج سے نمٹنے کا جمہوری طریقہ نہیں ہے