حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فساد پھیلانے والے جلوسوں کے داخلے پر مستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس اہم معاملے کا فیصلہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے زیر صدارت اجلاس میں ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والے شرپسندوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی
اجلاس میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے نتیجے میں ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ لانگ مارچ میں شامل شرپسند عناصر کی پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں، پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں اور گاڑیوں سے برآمد اسلحہ کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں جلسوں کو انتظامیہ سے تحریری معاہدوں کے بعد ہی اجازت ملے گی۔
اجلاس میں سیاسی جماعت کی آڑ ميں پرتشدد جلسے روکنے کی حکمت عملی تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ دارالحکومت کی انتظامیہ کو مارچ کا راستہ روکنے کیلئے موثر اقدامات کی ہدایات کی گئی ہے
وزیر داخلہ نے کہا کہ فسادی جتھوں کے ہاتھوں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت کا واقعہ بہت دلخراش ہے، شہریوں کے جان و مال کی ذمہ داری ریاست کی ہے اس لیے ریاستی ادارے امن وامان کو ہرصورت یقینی بنائیں