خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے مزید دو مقامات پر پہاڑوں پر واقع جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی، جس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے
ہفتے کے روز علی جان کپرائی کے بلند مقام پر واقع علاقے میں آگ بھڑک اٹھی تھی، جس میں ایک ہی خاندان کے چار افراد جاں بحق ہو گئے تھے
گزشتہ روز ریسکیو 1122، پولیس اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے دو روز کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا تھا
سب ڈویژنل افسر زاہد حسین نے بتایا کہ دو روز کی مسلسل جدوجہد کے بعد علی جان کپرائی میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تھا، امدادی کارروائی میں محکمہ جنگلات، ریسکیو 1122 اور پولیس کے اہلکار معمولی زخمی بھی ہوئے تھے
ان کا کہنا تھا کہ تتوالان، چکیسر اور شانگ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا تھا
تاہم مقامی جنگلات کے گارڈ کا کہنا ہے کہ اتوار کو مارتونگ کے علاقے پیشا موڑ پر آگ بھڑک اٹھی ہے جو تیز ہواؤں کے سبب پھیل رہی ہے
ایک پیغام میں فاریسٹ گارڈ نے متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ یہاں 1122 ریسکیو ٹیمیں اور محکمہ جنگلات کا مزید عملہ بھیجیں تاکہ آتشزدگی پر قابو پایا جاسکے
فارسٹ گارڈ کے مطابق آگ جنگلات کو خاکستر کرنے کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات کی جانوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے
ریسکیو 1122 کے ترجمان رسول خان کا کہنا تھا ہے کہ آتشزدگی کا واقعہ گزشتہ ضلعی ہیڈ کوارٹر کے قریب واقع الپوری کے پہاڑوں میں آیا
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متاثرہ مقامات پر ٹیمیں بھیجی ہیں تاکہ درختوں اور جنگلی حیات کو محفوظ بنایا جاسکے
دریں اثنا، خیبرپختونخوا کے وزیر برائے محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ چکیسر اور دیگر علاقوں میں مقیم متاثرہ خاندانوں کی مدد کرتے ہوئے آگ بجھانے کی تمام تر کوششیں کریں
ادہر سوات سے ڈپٹی کمشنر جنید خان کا کہنا ہے کہ تقریباً تمام مقامات پر جنگلات میں بھڑکنے والی آگ پر قابو پاتے ہوئے آگ بجھادی گئی ہے
ہفتے کے روز سوات میں متعدد مقامات پر جنگلات میں آگ بھڑکنے کے واقعات پیش آئے تاہم، کبل تحصیل کے سیرسنائی کے علاوہ تمام مقامات پر آتشزدگی پر قابو پالیا گیا ہے۔
جبکہ مہمند میں اتوار کی صبح ضلع مہمند کے سات مقامات پر آگ لگنے کے واقعات پیش آئے
ریسکیو 1122 کے ترجمان بشارت حسین نے بتایا کہ آگ لگنے کے واقعات انگور کور، تحصیل ایکا گھنڈ، جندا چیک پوسٹ لکارو، تحصیل خیوزی بائی زئی کے پہاڑوں، درواز گئی دوئم، ترغا اور امبر تحصیل، صافی تحصیل کے پہاڑوں اور درواز گئی ووچا جاور کے علاقوں پیش آئے۔