کراچی کی لوکل حکومت کی جانب سے شہر کے معروف عوامی تفریحی مقام فریئر ہال کے داخلی راستوں پر سیمنٹ کے ستون اور گیٹ تعمیر کرانے کے خلاف شہر اور سماجی تنظیمیں سراپہ احتجاج ہیں
سماجی رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ شہری حکومت فریئر ہال کے اطراف میں وسیع رقبے پر بنے عوامی پارک کے داخلی راستوں پر دروازے لگا کر باغ میں داخلے پر ٹکٹ لگانے جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ اس جگہ کو عوام کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا
دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب اس الزام کی تردید کرتے ہیں
اس حوالے سے اتوار کو بڑی تعداد میں شہریوں اور مختلف سماجی تنظیموں کے کارکنان نے فریئر ہال باغ میں احتجاج کیا۔ شدید نعرے بازی کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان زیر تعمیر دروازوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور اس عوامی جگہ کو عوام کے لیے کھُلا رکھا جائے
احتجاج میں شریک شجرکاری اور باغبانی کے ماہر توفیق پاشا موراج کا کہنا تھا ”فریئر ہال کے داخلی راستوں کو بند کیا جا رہا ہے۔ فریئر ہال باغ کے کچھ داخلی راستوں سے گزر کر کئی لوگ اپنے گھروں کو جاتے ہیں۔ عام دنوں میں غریب لوگ سستی تفریح کے لیے اس باغ میں آتے ہیں، اس کو کیوں بند کیا جارہا ہے؟“
انہوں نے کہا ”شہری حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہاں خوبصورتی کے لیے محراب بنائے جا رہے ہیں۔ یہ خوبصورتی کے لیے ہے یا خوبصورت عمارت کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ تمام داخلی راستوں پر کیا دروازے صرف خوبصورتی کے لیے بنائے جارہے ہیں؟“
توفیق پاشا موراج کا کہنا تھا ”جس رقم سے باغ کو بند کرنے کے لیے دروازے تعمیر کیے جا رہے ہیں، انہی پیسوں سے اس باغ میں آنے والے عام لوگوں کے لیے پبلک ٹوائلٹس بنائے جائیں تو بہتر ہوگا“
دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے فریئر ہال کے داخلی راستوں پر تعمیرات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ دروازے نہیں بلکہ اس باغ کی تاریخ کو اجاگر کرنے کے لیے محراب بنائے جارہے ہیں
انہوں نے کہا ”احتجاج کرنے والے لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ دیوار لگا کر باغ کو مکمل طور پر بند کیا جا رہا ہے، جس میں کوئی صداقت نہیں ہے“
مرتضیٰ وہاب کے بقول ”صرف محراب بنائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ باغ کے اندر ٹوٹی ہوئی سیڑھیوں کی بھی مرمت کی جا رہی ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں میں ہم نے باغ کے دو پرانے ٹوٹے ہوئے فواروں کی بھی مرمت کرائی ہے“
انہوں نے کہا ”اس کے علاوہ امریکی قونصل خانے کے تعاون سے فریئر ہال کی مرکزی عمارت کو بھی بحال کیا جارہا ہے۔ اس آرچ یا محراب کی تعمیر سے عوام کا پارک میں داخلہ متاثر نہیں ہوگا“