ٹرمپ نے ووٹنگ کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا

نیوز ڈیسک

ٹرمپ نے ووٹنگ کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا

امریکی صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں وہ کافی جذباتی دکھائی دیے.

اپنی تقریر میں انہوں نے دعویٰ  کیا ہے کہ وہ الیکشن جیت چکے ہیں لیکن ان کی فتح کو شکست میں بدلنے کی کوششیں جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ووٹنگ متنازعہ ہے، میں اس کے خلاف سپریم کورٹ جاؤں گا.

اپنے مخالفین پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد بھی جعلی ووٹ ڈلوا رہے ہیں تاکہ انتخابی نتائج کو تبدیل کیا جا سکے

واضح رہے کہ امریکہ میں 59ویں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ مکمل ہوجانے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، جس میں جو بائیڈن کی ٹرمپ پر برتری ابھی تک برقرار ہے

حالیہ امریکی صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار اور موجودہ امریکی صدر، 74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ اور 77 سالہ ڈیمو کریٹ امیدوار جو بائیڈن میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے

موجودہ امریکی صدر اور اگلی صدارتی مدت کے لیے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اب تک کے نتائج کے مطابق 213 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں، جب کہ ان کے مخالف امیدوار جو بائیڈن 286 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں

تاہم اس حوالے سے ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اگرچہ الیکٹورل ووٹوں کے اعتبار سے جو بائیڈن کو برتری حاصل ہے لیکن اگر عوامی ووٹوں کی بنیاد پر دیکھا جائے تو بائیڈن اور ٹرمپ کو حاصل ہونے والے ووٹوں کی تعداد میں صرف ایک فیصد کا ہی فرق ہے

خیال رہے کہ امریکہ میں مجموعی طور پر 538 الیکٹورل ووٹ ہیں جن میں سے 270 یا زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار دیا جاتا ہے

مصدقہ اطلاعات کے مطابق ڈیمو کریٹ امیدوار جو بائیڈن کو ریاست کیلیفورنیا، نیویارک، الینوئے، رہوڈ آئی لینڈ، میساچیوسیٹس، نیوجرسی، میری لینڈ، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، اوریگون اور واشنگٹن میں برتری حاصل ہے، جب کہ وایومنگ، نارتھ ڈکوٹا، نبراسکا، آرکنساس، مسی سپی، اوکلاہوما، الاباما، ٹینیسی، جنوبی کیرولائنا، میسوری اور یوٹاہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب رہے ہیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پولنگ بند ہونے کے بعد ووٹ کاسٹ نہیں ہو سکتے، وہ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کر رہے لیکن ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے، میں آج رات بیان دوں گا اور وہ ایک بڑی جیت ہے

دوسری جانب صدارتی امیدوار جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ہم فتح کی جانب بڑھ رہےہیں، یقین رکھیں ہم فتح یاب ہوں گے

ماہرین کا کہنا ہے کہ اب صورتحال یہ ہے کہ کسی بھی امیدوار کی حتمی کامیابی میں سوئنگ اسٹیٹس اہم کردار ادا کریں گی.

سرِدست امریکی صدارتی انتخاب میں کسی بھی امیدوار کی فیصلہ کن فتح کا انحصار ’’سوئنگ اسٹیٹس‘‘ پر ہے، جن میں سے بیشتر کے حتمی نتائج ابھی تک موصول نہیں ہوئے ہیں۔ تاہم ایگزٹ پول سے پتا چلتا ہے کہ 168 الیکٹورل ووٹس والی ان امریکی ریاستوں میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے جو اگلے چند گھنٹوں کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے

گذشتہ صدارتی انتخاب میں ٹرن آؤٹ 58.1 فیصد تھا جبکہ اس مرتبہ امید کی جا رہی ہے کہ یہ 60 فیصد کے آس پاس رہے گا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو امریکہ میں ممکنہ طور پر یہ اس صدی میں ووٹ دینے والوں کی سب سے زیادہ شرح ہوگی۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ریاستوں کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ امریکہ میں دو بڑی سیاسی جماعتیں ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن پارٹی انتخابی میدان میں مدِ مقابل ہوتی ہیں۔ کسی بھی امریکی ریاست میں جس پارٹی کے زیادہ ووٹ ہوتے ہیں، وہ ریاست اسی پارٹی کے رنگ سے منسوب کی جاتی ہے۔ اسی لیے ڈیموکریٹس کی حامی ریاستوں کو ’’بلیو اسٹیٹس‘‘  اور ری پبلکن کی حامی ریاستیں ’’ریڈ اسٹیٹس‘‘ کہا جاتا ہے

ریڈ اسٹیٹس میں الاباما، آرکنساس، ایڈاہو، انڈیانا، کنٹکی، لیوزیانا، مسی سپی، نبراسکا، شمالی ڈکوٹا، اوکلاہوما، جنوبی کیرولائنا، جنوبی ڈکوٹا، ٹینیسی، یوٹاہ، مغربی ورجینیا، وایومنگ، الاسکا، کنساس، میسوری، مونٹانا اور ٹیکساس شامل ہیں

جب کہ کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، مین، میری لینڈ، میسا چیوسیٹس، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیویارک، اوریگون، رہوڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، ورجینیا، واشنگٹن، ایریزونا، مشی گن، منیسوٹا، نیواڈا، نیو ہیمپشائر، پنسلوینیا اور وسکونسن کا شمار ’’بلیو اسٹیٹس‘‘ میں کیا جاتا ہے

واضح رہے کہ صدرٹرمپ یا جوبائیڈن کو صدارت سنبھالنے کے لیے 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت ہے۔ پولنگ کے مکمل نتائج آنے اور ان کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے رواں سال 14 دسمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close