پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے دو طیارے اتوار کو متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود کے قریب ایرانی علاقے میں فضا میں تصادم سے بال بال بچ گئے، کیونکہ دونوں طیارے فضا میں ایک ہی راستے اور بلندی پر تھے
ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کی غفلت کی وجہ سے دونوں طیارے خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے، ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا ایک بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی جا رہا تھا جبکہ دوسرا طیارہ ایئربس اے۔320 دوحہ سے پشاور جا رہا تھا
کیپٹن سمیع اللہ ایئربس اے-320 جبکہ کپتان اطہر ہارون بوئنگ 777 اڑا رہے تھے
تاہم جب دونوں طیارے قریب آئے تو ایک کو بلندی پر پرواز کرنے کا کہا گیا اور دوسرے کو معیاری طریقہ کار کے مطابق نیچے کی جانب پرواز کرنے کی ہدایت کی گئی
واضح رہے کہ تمام طیاروں میں ایک نظام ہوتا ہے، جسے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کا نظام کہا جاتا ہے، یہ خود بخود دوسرے ہوائی جہاز کے مذکورہ نظام کے ساتھ رابطہ کر کے ہوائی جہاز کی رہنمائی کرتا ہے
پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کو تحقیقات کے لیے لکھ رہی ہے کیونکہ ایرانی اے ٹی سی نے طیارے کو ہدایت کی تھی لیکن وہ غلط تھی
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پرواز (پی کے-211)، بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی، 35,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھی، جب وہ دوحہ سے پشاور جانے والی پی آئی اے کی پرواز (پی کے-268) کی ایئربس اے۔320 کے قریب پہنچی
انہوں نے کہا کہ پی کے-268 چھتیس ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھی اور اسے بیس ہزار فٹ تک نیچے پرواز کرنے کے لیے کلیئر کر دیا گیا تھا
ترجمان نے مزید کہا کہ مذکورہ پرواز کے نیچے پرواز کرنے کی وجہ سے یہ پی آئی اے پی کے-211 کے طیارے بوئنگ 777 کے راستے میں آئی ہوگی
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کے نظام نے دونوں طیاروں کے لیے راستے کو درست کیا اور خود بخود ان کی رہنمائی کی۔