پیوٹن نے نیوی ڈے کے موقع پر سینٹ پیٹرزبرگ میں تقریب میں شرکت کی اورنئے نیول ڈاکٹرین پردستخط کیے۔ روسی نیوی ڈاکٹرین میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیا گیا ہے
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اتوار کے روز روس کے بحری دن کے موقع پر نئے بحری ڈاکٹرائن پر دستخط کیا ہے جس میں امریکا کو روس کے اہم حریف کے طور پر پیش کیا گیا ہے اور آرکٹک اور بحیرہ اسود جیسے اہم علاقوں کے لیے روس کے عالمی سمندری عزائم کا تعین کیا گیا ہے
صدر پیوٹن نے تقریر میں کہا کہ روس کی افواج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے آنے والے مہینوں میں بحریہ کو ہائپرسونک زرکون کروز میزائل دینے کا اعلان بھی کیا
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی’رائٹرز‘ کے مطابق روس کے بحریہ کے دن پر سابق سامراجی دارالحکومت سینٹ پیٹرزبرگ میں بات کرتے ہوئے صدر ولادیمیر پیوٹن نے زار پیٹر کو روس کو ایک عظیم سمندری طاقت بنانے اور روسی ریاست کی عالمی حیثیت کو بڑھانے کے لیے سراہا
روس کے 55 صفحات پر مشتمل نئے نیول ڈاکٹرین میں روسی بحریہ کے اسٹریٹیجک اہداف کو بیان کیا گیا ہے جس میں دنیا کی عظیم میری ٹائم طاقت بننا بھی شامل ہے۔ امریکا کی دنیا کے سمندروں پر حکمرانی کی اسٹریٹیجک پالیسی کوروس کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے
نئے طے پانے والے ڈاکٹرائن میں کہا گیا ہے کہ روس کا اہم خطرہ دنیا کے سمندروں پر غلبہ حاصل کرنے اور روسی سرحد کے قریب نیٹو کی مسلح افواج کی سرگرمیوں پر مشتمل امریکی اسٹریٹجک پالیسی سے ہے۔
نئے ڈاکٹرائن میں کہا گیا ہے کہ اگر دوسری طاقتیں جیسا کہ سفارتی اور اقتصادی ہتھیار ختم ہو جائیں تو روس اپنی فوجی طاقت کو دنیا کے سمندروں کی صورت حال کے لیے مناسب طریقے سے استعمال کر سکتا ہے۔
ولادیمیر پیوٹن نے اپنی تقریر کے دوران یوکرین میں جاری جنگ پر کوئی بات نہیں کی لیکن فوجی ڈاکٹرائن میں بحیرہ اسود اور ازوف میں روس کی جغرافیائی سیاسی پوزیشن کی جامع مضبوطی کا خیال پیش کیا