روپے کی قدر میں مسلسل کمی اور گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان میں موٹر سائیکل بنانے والے کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے
موٹر سائیکل بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے گذشتہ ایک سال سے غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، جس کے بعد ہونڈا کی سی ڈی 70 موٹر سائیکل کی قیمت ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی
کمپنی کی جانب سے جاری کی گئی نئی قیمتوں کے بعد ہونڈا سی ڈی 70 کی قیمت میں دس ہزار روپے اضافے کے بعد نئی قیمت ایک لاکھ سولہ ہزار پانچ سو روپے ہوچکی ہے
سی ڈی 70 ڈریم ایک لاکھ 24 ہزار 500 روپے، ہونڈا پرائیڈر کی نئی قیمت ایک لاکھ 55 ہزار 900 روپے، سی جی 125 کی قیمت ایک لاکھ 79 ہزار 900 روپے، سی جی 125 ایس 2 لاکھ 10 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے
اسی طرح ہونڈا کی سی بی 125 ایف کی قیمت میں 10 ہزار اضافے کے بعد 2 لاکھ 73 ہزار 900 روپے ہوگئی جبکہ سی بی 150 ایف کی قیمت میں 15 ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا جس کے بعد اب یہ 3 لاکھ 38 ہزار 900 روپے اور سی بی 150 ایف 3 لاکھ 42 ہزار 900 روپے میں دستیاب ہوگی
صرف ہونڈا ہی نہیں بلکہ دیگر موٹرسائیکل بنانے والی کمپنیوں نے بھی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے
یاماہا وائی بی 125 زیڈ کی قیمت 18 ہزار روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 73 ہزار روپے اور یاماہا وائی بی 125 زیڈ۔ڈی ایکس کی قیمت 19 ہزار روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 92 ہزار 500 روپے ہوگئی جبکہ یاماہا وائی بی آر 125 کی قیمت 3 لاکھ روپے تک پہنچ چکی ہے
اسی طرح چینی کمپنی کی تیار کردہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں بھی 5 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا ہے
ہونڈا سی ڈی 70 کی قیمت میں 10 ہزار روپے اضافے کے بعد نئی قیمت ایک لاکھ 16 ہزار 500 روپے ہوچکی ہے
چیئرمین ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹر سائیکل اسمبلرز صابر شیخ موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر کو قرار دیتے ہیں
انہوں نے کہا ’موٹر سائیکل کی قیمت میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ قلیل مدت میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونا ہے۔اگر ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی تو قیمتوں میں کمی ہونے کا امکان ہے۔‘
صابر شیخ کا کہنا تھا ’جس طرح حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قسط ملنے کے بعد ڈالر 200 روپے تک گر سکتا ہے تو اس کا فائدہ عوام کو بھی دیا جائے گا اور جو قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اس میں کمی کا بھی امکان ہے۔‘
انہوں نے کہا ’قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد موٹر سائیکلوں کی فروخت میں کمی آئی ہے۔ برانڈڈ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 20 فیصد جبکہ چینی کمپنی کی تیار کردہ موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 40 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔‘