حکومت سندھ کی نااہلی، بارشوں میں اربوں روپے کی گندم خراب

ویب ڈیسک

ایک طرف سندھ میں ہر سال سینکڑوں بچے خوراک کی قلت کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور دوسری طرف ہر سال ہزاروں من گندم یا تو سرکاری گوداموں میں کھلے آسمان کے تلے پڑی خراب ہوجاتی ہے یا پھر چوہے کھا جاتے ہیں

علاوہ ازیں گوداموں سے گندم غائب ہو جانے کی خبریں بھی سامنے آتی رہتی ہیں، کاروائی تو نہیں ہوتی لیکن پھر یہ خبریں بھی گندم کی طرح غائب ہو جاتی ہیں۔ دراصل وہ سب کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے

لگ بھگ پچھلے دو عشروں سے سندھ پر تسلسل سے حکمرانی کرنے والی جماعت پیپلز پارٹی کی حکومت کی نا اہلی اور بے حسی کی وجہ سے ایک بار پھر اربوں روپے کی گندم بارش کی وجہ سے گوداموں میں گل سڑ گئی ہے

اطلاعات کے مطابق سندھ بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران گوداموں میں رکھی گندم کی لاکھوں بوریاں بارش کی نذر ہوگئیں، جس سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے

جامشورو، خیرپور، نوشہرو فیروز اور جیکب آباد کے گوداموں میں رکھی گندم محفوظ نہیں رہی، جبکہ لاڑکانہ، سکھر، قمبر شھداد کوٹ، کشمور اور کندھ کوٹ کے سرکاری گوداموں میں بھی گندم خراب ہو گئی ہے

سندھ کے محکمہ خوراک نے بارشوں کے پیش نظر گندم کی حفاظت کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا، تمام اضلاع میں کھلے آسمان تلے پڑی اربوں روپے مالیت کی سرکاری گندم خوراک کے قابل نہیں رہی

واضح رہے کہ سندھ حکومت ہر سال سرکاری خزانے سے اربوں روپے کی گندم خریدتی ہے اور خریدی گئی گندم اسٹاک کرنے پر بھی کروڑوں روپے کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا ہوتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close