خشک سالی کے بعد تیز بارش خطرہ کیوں بن جاتی ہے؟

ویب ڈیسک

کوہ سلیمان کے بیشتر حصوں میں گزشتہ کافی عرصے سے جاری رہنے والے گرم اور خشک حالات نے خشک سالی کو جنم دیا

ایسے میں یہ لگتا ہے کہ ان علاقوں کو صرف اچھی بارش کی ضرورت ہے

لیکن رواں مون سون میں طوفانی اور موسلادھار بارشوں نے وہاں تباہی مچا دی ہے

یہ بارشیں اچانک سیلاب کا باعث بنی ہیں اور اس سے خشک مٹی کے معمور ہونے کا امکان نہیں ہے

خشک سالی سے مٹی مؤثر طریقے سے پک گئی اور اس کی وجہ سے وہ بہت کم نمی کے ساتھ خشک اور سخت ہو کر رہ گئی

ایسے میں اگر بارش زیادہ مقدار میں اور تیز رفتاری سے ہوتی ہے، جیسا کہ گرج چمک کے ساتھ ہوتا ہے، تو مٹی نمی کو جذب نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے بارش کا پانی سطح پر جمع ہوتا جاتا ہے ہور ڈھلوان سطحوں پر آ کر پانی تیزی سے بہہ جاتا ہے، جس سے سیلاب آجاتا ہے

یونیورسٹی آف ریڈنگ میں ماہر موسمیات ڈاکٹر راب تھامسن کے مطابق اس کا اثر ویسا ہی ہوتا ہے، جیسا کہ کنکریٹ پر تیز رفتاری سے پانی ڈالنے کا اثر ہوتا ہے

کافی عرصے تک بارش نہ ہونے سے باغات اور کھیتوں کی زمینیں اب ممکنہ طور پر اتنی ہی خشک ہو جاتی ہیں جتنی کہ ٹارمیک اور کنکریٹ ہوتے ہیں۔ وہ علاقے جو ٹارمیک نہیں ہیں وہ بارش ہونے پر ٹارمیک کی طرح ہی برتاؤ کریں گے

یونیورسٹی آف لنکاسٹر میں مٹی کے سائنسدان پروفیسر جان کوئنٹن بتاتے ہیں کہ خشک سالی کا زمین پر سب سے بڑا اثر ہائیڈرو فوبیسٹی کہلاتا ہے

جب پانی واٹر پروف تہہ سے ٹکراتا ہے، تو وہ اسے پیچھے دھکیلتا ہے اور یہ بوند یا قطرے بناتا ہے جو بالآخر بہہ جاتا ہے

اسی طرح کا عمل اس وقت ہوتا ہے جب مٹی میں موجود نامیاتی مادّہ خشک ہو جاتا ہے، جس سے مواد کی ایک تہہ بنتی ہے، جو پانی کو باہر رکھتی ہے

پروفیسر کوئنٹن کا کہنا ہے ”پانی مٹی میں جانے کے بجائے، سطح پر رہ جاتا ہے“

یہ دیکھنا بھی مشکل نہیں ہے کہ کس طرح خشک سالی نے گھاس اور دیگر پودوں کو ختم کر دیا ہے، پارکوں اور کھیتوں کو پیلا کر دیا ہے

یہ عام طور پر ایک طرح سے مٹی پر پردہ ڈال دیتے ہیں اور اسے بھاری بارش سے بچاتے ہیں

پروفیسر کوئنٹن بتاتے ہیں ”نباتات (گھاس پھوس، ہریالی) طوفانی بارش کے بڑے قطروں کو چھوٹے قطروں میں توڑ دیتی ہیں۔ اس تحفظ کے بغیر، بڑے قطرے مٹی کی ساخت کو نقصان پہنچاتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زمین کے اندر کم پانی جذب ہوتا ہے“

اگرچہ مختلف علاقوں میں بہت سی مختلف قسم کی مٹی موجود ہے تاہم اگر کافی بارش ہو تو پورا ملک اچانک سیلاب کا شکار ہو سکتا ہے

جہاں کہیں بھی کھڑی رخ والے، پہاڑی علاقے ہیں، جہاں پانی بہت تیزی سے حرکت کر سکتا ہے، وہ علاقے خاص طور پر زیادہ خطرے کی زد میں ہیں

جب کبھی کسی چھوٹے سے علاقے اور مختصر وقفے میں گرج چمک کے ساتھ بارش زیادہ مقدار میں ہوتی ہے تو اس سے مٹی کو ٹھیک ہونے کا وقت نہیں ملتا

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹوں اور دنوں میں ہلکی بارش سے مٹی دوبارہ معمول کی سطح پر آجاتی ہے، لیکن خشک سالی کو ختم کرنے کے لیے ممکنہ طور پر اوسط سے زیادہ بارش کے ہفتوں کی ضرورت ہوتی ہے

دوسری جانب سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ حالیہ عرصے میں دیکھا جانے والا ریکارڈ توڑ درجہ حرارت انسانوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے بغیر ’عملی طور پر ناممکن‘ تھا اور یہ کہ اب گرمی کی لہریں اور خشک سالی زیادہ شدید اور عام ہونے کا خدشہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close