طالبان کے فوجی طیارے بدھ کے روز افغان دارالحکومت پر گرجتے رہے جب گروپ کی وزارت دفاع نے حال ہی میں مرمت شدہ ہارڈ ویئر کا تجربہ کیا، اس کا زیادہ تر حصہ قابض غیر ملکی افواج نے چھوڑ دیا تھا اور جب سے طالبان نے ایک سال قبل اقتدار حاصل کیا تھا
افغانستان میں طالبان نے غیرملکی افواج کی جانب سے چھوڑے گئے ناکارہ جہاز اور ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے بعد آزمائشی پروازیں کی ہیں
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان وزارت دفاع کی جانب سے ایک جہاز کو بدھ کو دارالحکومت کابل میں اڑایا گیا
واضح رہے کہ ایک سال قبل جب طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تو اس وقت غیرملکی افواج نے انخلا کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ساز وسامان چھوڑا تھا، جن میں ایک جہاز اور ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیں، تاہم وہ اڑنے کے قابل نہیں تھے جن کی اب مرمت کی گئی
رپورٹ کے مطابق کابل ایئرپورٹ کے قریب اڑائے جانے والے جہاز اور ہیلی کاپٹروں کی پرواز کافی نیچی رکھی گئی
ہیلی کاپٹرز میں سے ایک روسی ساختہ ایم آئی 24 ہے جبکہ دوسرے دو امریکی ساختہ ہیں
وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے روئٹرز کو بتایا کہ ’طالبان نے حال ہی میں کچھ ہیلی کاپٹروں کی مرمت کی ہے، جن کو آزمائشی طور پر اڑایا گیا۔‘
انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وہ کس ملک کے بنے ہوئے تھے، تاہم اتنا بتایا کہ ’تمام قسم کے جہاز‘ ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے لیے تکنیکی مدد کہاں سے حاصل کی گئی یا کس نے مہیا کی
طالبان حکام اس سے قبل اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ سابق افغان فوجیوں، پائلٹس، مکینکس اور دیگر ماہرین کو سکیورٹی فورسز میں شامل کیا جائے گا
وزارت دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی انجینیئرز کی ٹیم نے حال ہی میں پینتیس ٹینکوں، پندرہ ہموی اور بیس امریکی ناوستر گاڑیوں کی مرمت کی ہے
پچھلے سال اگست میں طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تھا جبکہ پیر کو ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر تقریب کا اہتمام ہوا، جس میں ہوائی فائرنگ کے ذریعے خوشی کا اظہار کیا گیا
امریکی فوج نے جاتے ہوئے ستر جہاز اور درجنوں فوجی گاڑیوں کو ناکارہ کر دیا تھا، جبکہ کابل سے نکلنے سے قبل ایئرپورٹ پر ایئرڈیفنس نظام کو بھی ناکارہ کر دیا تھا
اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے افغانستان بحالی کا کہنا تھا کہ 2002 اور 2017 کے دوران امریکہ نے افغان حکومت کو اٹھائیس ارب ڈالر سے زائد کا دفاعی سامان مہیا کیا، جن میں ہتھیار، گاڑیاں، اندھیرے میں دیکھنے والی ڈیوائسز، جہاز اور نگرانی کے دوسرے آلات شامل تھے۔