ایچ آئی وی اور ایڈز کی روکتھام کے اقوام متحدہ (یو این) کے ذیلی ادارے ’یو این ایڈز‘ کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کا شمار ملک کے ان شہروں میں ہوتا ہے، جہاں ایچ آئی وی تیزی سے پھیل رہا ہے
کراچی میں ایچ آئی وی کے روکتھام کے لیے کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) اور ’یو این ایڈز‘ کے درمیان معاہدہ ہوا۔ معاہدے میں سال 2030ع تک کراچی سے ایچ آئی وی کے مکمل خاتمے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے
مذکورہ معاہدے کے وقت وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اور معاہدے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے دستخط کیے
معاہدے ہونے کے بعد یو این ایڈز کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں ایچ آئی وی تیزی سے پھیل رہا اور یہاں پر اندازاً اس کے دو لاکھ دس ہزار مریض ہیں، جن میں سے 43 فیصد کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے
مرتضیٰ وہاب نے اسی حوالے سے اپنی پوسٹ میں بتایا ہے کہ معاہدے کے بعد کراچی دنیا کے ان 350 شہروں میں شامل ہو گیا ہے، جنہوں نے عالمی ادارے کے ساتھ 2030ع تک ایچ آئی وی کے مکمل خاتمے کے دستخط کیے ہیں
ان کی جانب سے جاری کیے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ معاہدے کے بعد کراچی ایچ آئی وی کے خاتمے کے لیے فاسٹ ٹریک پروگرام کا حصہ بن چکا ہے اور یہاں سے آنے والے آٹھ سالوں میں مذکورہ وائرس کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔
بیان کے مطابق سندھ میں ایچ آئی وی وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد انیس ہزار سے زائد ہے
اسی حوالے سے انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ معاہدے کی تقریب کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں کراچی ایچ آئی وی کا نیا گڑھ ہے، جہاں مختلف وجوہات کی وجہ سے موذی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر میں سرنج کے ذریعے نشہ استعمال کرنے والے افراد تیزی سے ایچ آئی وی کا نشانہ بن رہے ہیں جب کہ اس وائرس سے خواجہ سرا افراد اور ہم جنس پرست مرد بھی بہت بڑی تعداد میں نشانہ بن رہے ہیں
رپورٹ کے مطابق شہر میں غیر محفوظ خون کی ترسیل اور تبادلے کے علاوہ ایک ہی سرنج کو بار بار استعمال کرنے سے بھی ایچ آئی وی پھیل رہا ہے۔