برطانیہ نے انڈیا سے چوری ہونے والے سات مجسمے اور تاریخی اہمیت کے فن پارے واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ یہ مجسمے اور فن پارے گلاسگو کے عجائب گھروں میں رکھے گئے تھے۔
انڈین ہائی کمیشن کی ٹیم کے کیلونگرو آرٹ گیلری اور میوزیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کے بعد ان نوادرات کے انڈیا آنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ سے انڈیا میں نوادرات آنے کا یہ پہلا معاملہ ہوگا۔
امید کی جا رہی ہے کہ اس کے بعد انڈیا سے چوری کر کے برطانیہ لے جانے والی مزید نوادرات بھی واپس لائی جا سکیں گی
ٹیپو سلطان کی تلوار
جو نمونے انڈیا لائے جائیں گے ان میں 14ویں صدی کے پتھر کے مجسمے اور 11ویں صدی کے پتھر کے پینل شامل ہیں۔ یہ 19ویں صدی میں مندروں اور مزاروں سے چوری کیے گئے تھے۔
ان میں ٹیپو سلطان کی تلوار بھی شامل ہے۔ اسے سنہ 1905 میں حیدرآباد کے عجائب گھر سے چوری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے برطانوی جنرل آرچیبالڈ ہنٹر کو فروخت کر دیا گیا۔ یہ تمام چیزیں گلاسگو میوزیم کو بطور تحفہ دی گئیں۔
گلاسگو میوزیم نے کہا ہے کہ ’یہ فن پارے اور مجسمے کانپور، کولکتہ، بہار اور حیدرآباد سے لائے گئے۔ ان میں سے بہت سے ایک ہزار سال پرانے مانے جاتے ہیں۔‘
کیلونگرو میں ایک تقریب میں یہ نوادرات انڈیا کے حوالے کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے لندن میں انڈیا کے قائم مقام ہائی کمشنر سجیت گھوش نے کہا کہ یہ مجسمے اور نوادرات انڈین تہذیب کا ورثہ ہیں اور یہ اب انڈیا بھیجے جائیں گے
گلاسگو میوزیم کے سربراہ ڈنکن ڈورنن نے کہا کہ ’گلاسگو پہلی بار کسی ملک سے چوری ہونے والے مجسموں کو واپس نہیں کر رہا۔ یہ سلسلہ یہاں کافی عرصے سے جاری ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ اس عمل میں کافی وقت لگتا ہے۔ تعلقات اور اعتماد بنانے میں بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے، ساتھ ہی چیزوں کا پس منظر جاننے میں بھی وقت لگتا ہے۔
یہ اشیا رواں برس کے آخر تک انڈیا کو واپس کر دی جائیں گی۔
ڈورنن نے کہا کہ ’یہ معاہدہ بہت اہم ہے۔ پہلی بار برطانیہ کے میوزیم سے نوادرات انڈیا کو واپس بھیجے جا رہے ہیں حالانکہ ہمارے پاس اس کی کوئی تفصیل نہیں۔ یہ معلوم نہیں کہ انڈیا پہنچنے کے بعد یہ چیزیں کس طرح استعمال ہوں گی لیکن یہ انڈیا کے لیے بہت اہم لمحہ ہے۔ یہ گلاسگو کے لیے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یقیناً یہ معاملہ انڈیا میں بہت زیادہ توجہ حاصل کرے گا۔‘
کچھ اور نوادرات واپس کرنے کی تیاری
ڈنکن ڈورنن نے کہا کہ ’یہ چیزیں انڈیا پہنچ جائیں گی لیکن اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک نیا راستہ کھلے گا۔‘
گلاسگو اس کے علاوہ کچھ اور نوادرات بھی انڈیا کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہا ہے
گلاسگو میوزیم کے مطابق جن ممالک نے اپنی نوادرات کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، وہ واپس کرنے سے بھی ان کے میوزیم پر زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ان کی تعداد 60 سے کم ہے