لندن: ہم جانتے ہیں کہ نمک کی غیر معمولی مقدار بلڈ پریشر، دل کے امراض اور فالج کی وجہ بنتی ہے۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ کھانے میں نمک کی ایک گرام مقدار بھی کم کرکے بہت سے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔
یہ سروے چین سے آیا ہے جہاں اوسطاً ایک شخص روزانہ 11 گرام نمک کھاتا ہے جبکہ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے صرف 5 گرام روزانہ نمک کھانے کی اجازت دی ہے۔ اس ضمن میں اگر بالخصوص زائد نمک کھانے والے لوگ روزانہ ایک گرام نمک کم کر دیں تو اب سے 2030 تک فالج، بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کے 90 لاکھ کیسز میں کمی کی جاسکتی ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ ان میں 40 لاکھ واقعات جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں اور یہ سادہ نسخہ ان اموات کو بھی ٹال سکتا ہے۔ یہ تحقیق لندن کے وولفسن انسٹی ٹیوٹ، کوئن میری یونیورسٹی اور لندن اسکول آف میڈیسن اینڈ ڈینسٹری نے مشترکہ طور پر کی ہے۔
سائنسدانوں نے ڈیٹا سے تجزیہ کیا ہے کہ اگر چینی آبادی صرف تین اعشاریہ دو گرام نمک ( 30 فیصد مقدار)کم کردیں تو کیا ہوگا؟ یا نمک کم کرتے کرتے اسے عالمی ادارہ صحت کی روشنی میں 5 فیصد تک لےجائیں تو کیا فائدے ملیں گے؟
ان دونوں کیفیات سے بہت فوائد ملتے ہیں اور امراضِ قلب سے ہونے والی دوگنی اموات سے بچا جاسکتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اسکولوں اور جامعات میں بچوں کو اس سے آگاہ کرنا ہوگا اور اس مہم کو کوئی برس تک چلانا ضروری ہوگا۔ اس وقت بھی چین میں 40 فیصد اموات کی وجہ امراضِ قلب ہیں۔ پھر تیز رفتار شہری زندگی میں پروسیس شدہ اور فاسٹ فوڈ کھانے کا عمل ایک فیشن بن چکا ہے۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صرف ایک گرام نمک روزانہ کم کھایا جائے تو اس سے بھی بہت سے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اموات سے بچا جاسکتا ہے