الیکشن کمیشن نے حیدرآباد کے سارے اضلاع اور کراچی کے ایک ضلع ملیر میں ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے ہیں
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حیدرآباد ڈویژن کے سارے اضلاع اور کراچی کے ایک ضلع ملیر میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
جن اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوئے ہیں،ان میں حیدرآباد، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، دادو، ٹھٹہ، بدین، جامشورو، سجاول، کراچی کا ضلع ملیر شامل ہے
جبکہ کراچی ڈویژن کے دیگر اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ 28 اگست کو ہی ہوگی
بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ صوبائی الیکشن کمشنر کی رپورٹ پر کیا گیا۔ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے الیکشن کمیشن سندھ نے ڈی آر اوز کی رپورٹ کی روشنی میں اپنی سفارشات اسلام آباد ارسال کردی ہیں
رپورٹ کے مطابق سندھ کے بیشتر اضلاع میں بارشوں نے تباہی مچادی ہے اور متعدد پولنگ اسٹیشنز زیر آب ہیں، جبکہ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی بھی پیشگوئی کی ہے، حیدرآباد ڈویژن اور کراچی کے ضلع ملیر کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے
دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 28 اگست کو ہونے ہیں۔ ڈی آر اوز نے بلدیاتی الیکشن 45 سے 60 روز کے لیے ملتوی کرنے کی سفارشات بھیجی تھیں
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے نقصانات کے باعث سندھ حکومت نے 23 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ حالیہ مون سون سیزن میں طوفانی بارشوں کے باعث سندھ بھر میں اب تک 239 افراد جاں بحق جبکہ 700 سے زائد زخمی ہوئے
انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد ڈویژن میں 31 ہزار 684 مکانات جزوی اور 25812 مکانات مکمل تباہ ہوئے جبکہ 830 مویشی ہلاک ہوئے، اسی طرح میرپور خاص ڈویژن میں 90 ہزار مکانات جزوی اور 23 ہزار سے زائد مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 348 مویشی ہلاک ہوگئے
شہید بینظیرآباد ڈویژن میں 54 ہزار 962 مکانات جزوی اور 23 ہزار سے زائد مکمل مکانات تباہ ہوگئے جبکہ 696 مویشی ہلاک ہوئے
واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران حیدر آباد ڈویژن میں چار افراد جاں بحق ہوئے۔