یورپ میں اب تک پائے جانے والے سب سے بڑے ڈائنوسار کی ہڈیاں ایک زیرِ تعمیر عمارت کے پسِ منظر سے برآمد ہوئی ہیں جو سبزہ خور سوروپوڈ سے تعلق رکھتی ہے۔
پرتگال کے وسط سے پومبل شہر سے ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں جس کا پورا قد 12 میٹر اور سر سے دم تک کی لمبائی 25 میٹر تھی۔ یہ جانور پتوں اور سبزے پرگزارہ کرتے تھے جبکہ یہ مخلوق چاروں پیروں پر چلا کرتی تھی۔
تاہم یہ کہانی 2017 میں شروع ہوئی جب ایک قطعہ اراضی کے مالک کو اپنے پلاٹ پر کئی غیرمعمولی بڑی ہڈیاں دکھائی دیں۔ یہ ہڈیاں تعمیراتی عمل میں ملی برآمد ہوئی تھیں اس کے بعد سائنسدانوں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے باقاعدہ تحقیق شروع کی
ھر اگست 2022 میں پرتگالی اور ہسپانوی ماہرین ایک جگہ جمع ہوئے اور یہاں باضابطہ تحقیق کی۔ اس کے بعد وہاں سے سوروپوڈ کی مزید ہڈیاں ملیں جس کے بعد اسے یورپ سے دریافت ہونے والا سب سے بڑا ڈائنوسار قرار دیا جاسکتا ہے
تحقیقی ٹیم میں شامل سائنسداں، ایلزبتھ میلافایا نے کہا کہ ’اس طرح کے آثار کی دریافت عام بات نہیں، کیونکہ اس ڈائنوسار کی پسلیاں اچھی حالت میں ملی ہیں۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ جس طرح اس کے رکازات دریافت ہوئے ہیں وہ عام حالات میں ممکن نہیں ہیں یہی وجہ ہے کہ جراسک عہد کی یہ دریافت غیرمعمولی ہے۔‘
ایک اندازے کے مطابق لگ بھگ 10 سے 16 کروڑ سال قبل سوروپوڈ ڈائنوسار زندہ تھے اور اب تک انہیں سب سے بڑے ڈائنوسار میں شمار کیا جاتا ہے اس کے اعضا مکمل طور پر بن چکے تھے۔ فی الحال اس کے پسلیاں اور گردن کے کئی مہرے دریافت ہوئے ہیں تاہم مزید کھدائی کے بعد کئ اور قیمتی رکازات مل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پومبل علاقے میں اس سے قبل بھی ڈائنوسار کے آثار ملے ہیں کیونکہ یہاں کروڑوں سال قدیم جراسک پرتیں بہت واضح ہیں