انگوروں کا موسم آچکا ہے اور اسی مناسبت سے سائنس دانوں نے اس کے مزید فوائد کا ایک دلچسپ تجزیہ کیا ہے۔
انگور کھانے سے جینیاتی اظہارات (جین ایکسپریشن) بہتر ہوتے ہیں، جگرکی چکنائی کم ہوتی ہے اور متوقع طور پر عمر بڑھتی ہے تاہم یہ تمام تحقیق چوہوں پر کی گئی ہیں۔
فوڈز نامی جرنل میں یہ تحقیق شائع ہوئی جس کا خلاصہ ہے یہ ہے انگور کھانے کی عادت اختیار کی جائے۔ ویسٹرن نیو انگلینڈ یونیورسٹی کے پروفیسر جان پیزیوٹو اور ان کے ساتھیوں نے یہ تحقیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذا کا جسم پر گہرا اثر ہوتا ہے ماں کے پیٹ میں ہی بچے پر غذائی اثرات نمودار ہونے لگتے ہیں۔ اس میں انگور کے فوائد حیران کن ہیں
سب سے پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ انگور کھانے سے جگر کی چربی بڑھنے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ انگورخوری سے ان جین پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو اس چربی (فیٹی لیور ڈیزیز) کو بڑھاتے ہیں۔ دنیا بھر میں یہ کیفیت عام ہے اور اندازاً 25 فیصد عالمی آبادی اس کیفیت کی شکار ہے جس کا نتیجہ جگر کے ناکارہ ہونے یا کینسر کی صورت میں بھی برآمد ہوتا ہے۔
انگور کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس بنانے والے جین کی سرگرمی بڑھ جاتی ہے۔ دوسری جانب انگوروں میں ایک اور خاصیت دیکھی گئی کہ وہ ہماری مرغن غذائیں کھانے کی عادات کا ازالہ کرتے ہیں جو موٹاپے، بلڈ پریشر اور ذیابیطس وغیرہ کی وجہ بن رہی ہے۔ اگر مرغن غذاؤں کے ساتھ انگور کھائے جائیں تو وزن بڑھنے کا خدشہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
تیسری اہم بات یہ ہے کہ جن چوہوں کو انگور کھلائے گئے ان کی عمر میں اضافہ ہوا اور اگر اسے انسانی پیمانے پر ناپا جائے تو یہ چار سے پانچ سال تک ہوسکتی ہے۔ لیکن پھر بھی انسانوں پر اس کی آزمائش ابھی باقی ہے۔ تاہم کہا جاسکتا ہے کہ چوہوں کے تجربات انسانی جسم پر لاگو ہوسکتے ہیں کیونکہ ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے۔
ڈاکٹر جان پیزیوٹو کہتے ہیں کہ انگور کھانے سے دماغی صلاحیت اور اکتساب کی قوت بھی بڑھ سکتی ہے