امریکہ میں ’اغوا‘ ہونے والا بھارتی خاندان قتل، بچے سمیت چار لاشیں برآمد

ویب ڈیسک

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق مذکورہ افراد پیر کو اچانک لاپتہ ہو گئے تھے، جس کے بعد ان کے رشتہ داروں نے حکام سے مدد کی درخواست کی تھی

مقامی پولیس شیرف نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرنے والوں میں آٹھ ماہ کا بچہ، اس کے والدین اور چچا شامل ہیں

سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد ایک اڑتالیس سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وہی ہے جو اغوا ہونے والوں کو ٹرک میں سوار ہونے پر مجبور کر رہا ہے

واردات کا نشانہ بننے والوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ بچے کے والدین جیسلین کور اور جسدیپ سنگھ ہیں جبکہ امندیپ سنگھ بھی ان کے ساتھ تھے

مرسڈ کے پولیس افسر ورن وارنک نے سی این این سے بات کرتے ہوئے واقعے کو بہت ہی خوفناک قرار دیا

مرسڈ کے شیرف کا کہنا تھا ”جس شخص کو حراست میں لیا گیا ہے اس کو 2005ع میں ڈکیتی کے جرم میں سزا ہوئی تھی اور یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ حالیہ جرم میں اکیلا ہو“

سی این این نے پولیس کے پاس موجود وڈیو کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس میں جسدیپ اور امندیپ اپنے ٹرک کے قریب آتے نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت جسدیپ کا ایک ایسے شخص سے سامنا ہوتا ہے، جو کچرے کی ٹوکری لے کر جا رہا ہے تاہم وہ اسی وقت ٹوکری میں سے اسلحہ نکال لیتا ہے

اس کے بعد وڈیو میں دونوں کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور ان کو زبردستی ٹرک پر چڑھایا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسلحہ بردار شخص اندر داخل ہوتا ہے، جہاں جیسلین بچے کے ساتھ موجود ہیں اور ان کو بھی لے جاتا ہے

حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پیر کو ایک شخص کو مغویوں کے موبائل فونز ایک سڑک پر پڑے ہوئے ملے تھے

جسدیپ اور امندیپ کے والدین ڈاکٹر رندھیر سنگھ اور کیپرال کور ہوشیار پور کے گاؤں ہرسی پنڈ سے تعلق رکھتے ہیں

اس ڈکیتی کا متاثر سکھ خاندان مرسڈ ٹاؤن میں ٹرکوں کے کاروبار کا مالک تھا

کیلیفورنیا میں ہندوستانی نژاد خاندان کے چار افراد کو اغوا اور قتل کرنے کے الزام میں گرفتار 48 سالہ شخص نے 17 سال قبل ایسا ہی جرم کیا تھا، جس کے متاثرین نے اب وہاں کے ایک مقامی نیوز نیٹ ورک سے بات کی ہے

2005 کے ڈکیتی کے شکار نے، جو شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا، چینل کو بتایا ”میں اپنے گھر کا سامنے کا دروازہ بند کر رہا تھا جب ایک شخص نے اس گن کے زور پر دبوچ لیا“

ڈکٹ ٹیپ کا استعمال کرتے ہوئے، سالگاڈو نے اس آدمی، اس کی بیوی، ان کی 16 سالہ بیٹی اور اس کے دوست کے ہاتھ باندھ دیے، اس سے پہلے کہ اس نے "ہمارے پاس موجود تمام پیسے، انگوٹھیاں، اس قسم کا سامان” چوری کر لیا

سالگاڈو ممکنہ طور پر پریشان تھا کیونکہ وہ شخص اس کا ملازم تھا اور اس نے حال ہی میں اسے اس نوکری سے نکال دیا تھا جسے اس نے دو سال سے رکھا تھا

اس شخص نے CBS47 کو بتایا کہ سالگاڈو نے اس کی بیوی کی انگلی سے انگوٹھی بھی لی اس سے پہلے اس نے لڑکیوں کو تالاب میں چھلانگ لگانے پر مجبور کیا، اور مجھے بھی پول میں دھکیلنے کی کوشش کی

اس نے ہم سے کہا، ‘اگر آپ پولیس والوں کو بلائیں گے تو میں آپ کو مار ڈالوں گا’۔ اور پھر وہ باہر چلا گیا،”

اہل خانہ نے پولیس کو بلایا جنہوں نے اگلی صبح سلگاڈو کو گرفتار کیا۔

اسے 11 سال کی سزا ہوئی، جس میں سے آٹھ اس نے جیل میں اور تین پروبیشن پر گزارے، یعنی اچھے برتاؤ کے وعدے کے ساتھ رہا کر دیا گیا

حالیہ قتل کی لرزہ خیز واقعے کے حوالے سے ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ہندوستانی نژاد خاندان کو قتل کرنے کے پیچھے اس کا مقصد کیا تھا

مشتبہ شخص جیسس مینوئل سالگاڈو کو منگل کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور وہ خود کو مارنے کی کوشش کے بعد ہسپتال میں زیر علاج ہے

اس کے اہل خانہ نے اس کی اطلاع اس کے بعد دی تھی، جب اس نے مبینہ طور پر اعتراف کیا تھا کہ وہ اغوا میں ملوث تھا

اس آدمی کے لیے جہنم میں ایک خاص جگہ ہے،” مرسڈ کاؤنٹی کے شیرف ورن وارنکے نے کہا

مرسڈ نوے ہزار کے لگ بھگ آبادی کا شہر ہے، جو سان فرانسسکو شہر سے تقریباً دو سو کلومیٹر دور ایک وادی میں ہے جسے ریاست کیلیفورنیا کا کاشتکاری کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close