ایلون مسک کی جانب سے تائیوان کو چین کا خصوصی علاقہ بنانے کی حمایت پر تائیوان کا شدید ردعمل

ویب ڈیسک

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او اور دنیا کے سب سے دولتمند شخص ایلون مسک کی جانب سے تائیوان کو چین کا خصوصی انتظامی علاقہ بنانے کی حمایت کے بعد جہاں چین نے اس کا خیر مقدم کیا ہے تو وہیں تائیوان نے اس کی مذمت کی ہے

واضح رہے کہ ایلون مسک نے فنانشل ٹائمز کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ اُنہیں لگتا ہے کہ دونوں حکومتیں ایک ’معقول حد تک قابلِ قبول‘ تصفیہ کر سکتی ہیں

امریکہ میں چین کے سفیر نے ایلون مسک کی تعریف کی مگر ان کے تائیوانی ہم منصب نے کہا ”آزادی برائے فروخت نہیں“

واضح رہے کہ تائیوان خود مختاری کا دعویٰ کرتا ہے، تاہم چین کا دعویٰ ہے کہ یہ اس کا علاقہ ہے۔ چین تائیوان کو ایسا باغی صوبہ سمجھتا ہے، جسے ایک نہ ایک دن چین میں شامل ہونا ہے

گذشتہ ہفتے ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ایک پول بھی کیا تھا، جس میں اُنہوں نے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے اور یوکرین کی جانب سے روس کے حق میں علاقوں سے دستبردار ہونے کے بارے میں سوالات کیے تھے، جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا

ایلون مسک نے حالیہ تبصرہ ایسے وقت میں کیا ہے، جب ان کی الیکٹرک کار ٹیسلا نے چین میں فروخت کا نیا ماہانہ ریکارڈ قائم کیا ہے

اتوار کو چائنہ پیسنجر کار ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں ٹیسلا نے چین میں 83 ہزار 135 برقی گاڑیاں فروخت کیں

اس طرح کمپنی نے جون میں قائم کردہ اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ یہ شنگھائی میں ٹیسلا کے کارخانے کے لیے بھی ایک اہم سنگِ میل ہے

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے ساتھ جمعے کو شائع ہونے والے اس انٹرویو میں ایلون مسک نے دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ چین اور تائیوان کے درمیان تناؤ پر بھی بات کی

ایلون مسک نے کہا ”تائیوان کو معقول حد تک قابلِ قبول ایک خصوصی انتظامی علاقہ بنانے کی میری تجویز سے شاید سب لوگ خوش نہیں ہوں گے۔ اور یہ ممکن ہے، میرا خیال ہے کہ واقعتاً ایک ایسا انتظام طے پایا جا سکتا ہے جو ہانگ کانگ سے زیادہ نرم ہو“

ہفتے کے روز امریکہ میں چین کے سفیر چِن گینگ نے ایلون مسک کے بیان کا خیر مقدم کیا۔ اُنہوں نے ٹوئٹر پر کہا ”پرامن انضمام اور ہانگ کانگ میں نافذ ’ایک ملک، دو نظام‘ کا ماڈل دونوں ہی تائیوان کے مسئلے کے حل کے لیے چین کے بنیادی اصول ہیں۔“

اُنہوں نے مزید کہا ”اگر چین کی خود مختاری، سلامتی اور ترقی کا تحفظ ہوتا رہے تو انضمام کے بعد تائیوان کو خصوصی انتظامی علاقے کے طور پر پہلے سے زیادہ خود مختاری اور ترقی کے لیے وسیع تر گنجائش دستیاب ہوگی“

اس کے جواب میں واشنگٹن میں تائیوان کی ڈی فیکٹو سفیر ہسیاؤ بی کھیم نے ٹوئٹر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ”تائیوان کئی چیزیں فروخت کرتا ہے مگر ہماری آزادی اور جمہوریت برائے فروخت نہیں ہے“

اُنہوں نے مزید کہا ”ہمارے مستقبل کے لیے کسی بھی پائیدار منصوبے کا تعین پرامن طور پر ہونا چاہیے، جس میں جبر شامل نہ ہو اور تائیوان کے لوگوں کی جمہوری امنگوں کے احترام پر مبنی ہو“

اس حوالے سے ولسن سینٹر میں ڈائریکٹر برائے جیواکنامکس اور انڈوپیسفک امور شیہوکو گوتو کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی تجاویز سے ان کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے

وہ کہتے ہیں ”یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ایلون مسک مبینہ طور پر ٹوئٹر خریدنے کے قریب ہیں۔ ظاہر ہے کہ ٹوئٹر پر چین میں پابندی ہے کیونکہ وہاں آزادیِ اظہار نہیں ہے“

انہوں نے مزید کہا ”تو اگر وہ ٹوئٹر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں تو ان کی کمپنی ممکنہ طور پر ایسے تائیوان میں کام نہیں کر سکے گی، جو چین کے دباؤ میں ہو۔ یہ ایلون مسک کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close