کلر بلائنڈنیس کو درست کرنے والے گلابی کانٹیکٹ لینس

ویب ڈیسک

رنگوں کے اندھے پن (کلر بلائنڈنیس) میں مبتلا افراد کو کبھی آسمان بھورا نظر آتا ہے تو کبھی انہیں گھاس سرمئی دکھائی دیتی ہے۔ لیکن اب اس کمی کو دور کرنے کے لیے گلابی رنگ کے کانٹیکٹ لینس بنائے گئے ہیں جو کئی طرح کی کلر بلائنڈنیس کا ازالہ کر سکتے ہیں

اگرچہ مخصوص رنگوں والی عینک پہننے سے یہ کیفیت کم ہوسکتی ہے، لیکن وہ دھندلی بصارت کو کسی طرح بھی درست نہیں کر سکتی۔ دوسری جانب رنگدار عدسے صرف سرخ کلر بلائنڈنیس کو ہی درست کر سکتے ہیں۔ لیکن اب متحدہ عرب امارات اور برطانوی ماہرین نے سونے کے نینوذرات سے بنے کانٹیکٹ لینس تیار کئے ہیں، جن کا رنگ ہلکا گلابی ہے

اے سی ایس نینو نامی جرنل میں چھپی ایک رپورٹ کے مطابق  ابوظہبی میں واقع خلیفہ یونیورسٹی کے احمد صالح اور ان کے ساتھیوں نے برطانوی یونیورسٹی کے اشتراک سے یہ لینس بنایا ہے

ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں 8 فیصد مرد اور 0.5 خواتین پیدائشی طور پر کلر بلائنڈنیس کا شکار ہوتے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا اکثر افراد سرخ سبز رنگوں کو نہ پہچاننے کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں

اس کمی کو دور کرنے کے لیے احمد صالح اور حیدر بٹ نے سونے کے انتہائی باریک نینوذرات پر مبنی لینس بنائے ہیں جو روشنی کو فلٹر کرتے ہیں اور بعض رنگوں کو درست کر کے بصارت تک پہنچاتے ہیں۔ یہ لینس ایک عرصے سے رنگدار شیشے بنانے میں استعمال ہو رہے ہیں

اس کے لیے چالیس نینومیٹر تک کے نینو ذرات کو ہائیڈروجل بھرے پالیمر میں یکساں طور پر شامل کیا گیا ہے، جس سے لینس ہلکے گلابی دکھائی دیتے ہیں۔ یہ 520 سے 580 نینومیٹر کی روشنی فلٹر کرتے ہیں۔ انہیں پہننے پر آنکھوں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اگلے مرحلے میں انہیں مریضوں کو لگا کر ان کا تجزیہ کیا جائے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close