’دنیا کے گندے ترین شخص‘ کے نام سے مشہور ایرانی شہری کا انتقال ہو گیا ہے، جو کئی دہائیوں سے ایک مرتبہ بھی نہیں نہائے تھے
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ’دنیا کے غلیظ ترین آدمی‘ آمو حاجی پچاس سال سے زائد عرصے تک نہیں نہائے تھے
رپورٹ کے مطابق اتوار کو آمو حاجی کا انتقال صوبہ فارس کے ایک گاؤں ڈیجگاہ میں ہوا تھا۔ ان کی عمر چورانوے سال تھی
آمو حاجی کا خیال تھا کہ وہ نہانے سے بیمار پڑ سکتے ہیں، اس لیے انہوں نے پچاس سال تک نہانے سے مکمل پرہیز کیا
اور پھر کئی دہائیوں بعد پہلی بار نہانے کے چند ہی ماہ بعد ان کا 94 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ امو حاجی نامی جوگی ایران کے جنوبی صوبہ فارس کے ایک دیہات کے رہائشی تھے جن کے گاؤں والوں نے ان کو غسل کی کافی ترغیب دی، لیکن وہ ہر بار بچ کر نکل جاتے تھے
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل امو حاجی نے گاوں والوں کی بات مان لی اور غسل لے لیا تھا۔ ایران کی ارنا ایجنسی کے مطابق اس غسل کے بعد امو حاجی بیمار پڑ گئے اور گذشتہ اتوار ان کا انتقال ہو گیا
نہانے سے گریز کی وجہ سے حاجی کے جسم اور بالوں پر گندگی اور میل کی موٹی تہیں جم چکی تھیں اور ان سے شدید بدبو آتی تھی۔
آمو حاجی نے زندگی بھر شادی نہیں کی تھی
آمو حاجی کی زندگی پر 2013 میں ایک مختصر ڈاکومینٹری فلم بھی بنائی گئی تھی۔
وہ اپنی اس عادت کی وجہ سے مشہور شخصیت بن چکے تھے۔ 2014 میں انھوں نے تہران ٹائمز کو انٹرویو بھی دیا جس میں انھوں نے بتایا کہ ان کو خارپشت کھانا پسند ہے۔ وہ زمین میں کھودے ایک سوراخ میں رہتے تھے۔ گاؤں والوں نے پھر ان کے لیے ایک جھونپڑی بنا دی
اس وقت انھوں نے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’نوجوانی میں ان کو جذباتی ٹھیس پہنچی تھی‘ جس کے بعد انھوں نے یہ غیر معمولی فیصلہ لیا تھا، یعنی غسل نہ لینے کا فیصلہ
ارنا ایجنسی کے مطابق برسوں تک غسل کے بغیر رہنے کی وجہ سے ان کے جسم کی جلد پر پھوڑے بن چکے تھے۔ ان کی خوراک گلے سڑے گوشت اور گندے پانی پر مشتمل تھی جس کو پینے کے لیے وہ ایک تیل کے استعمال شدہ پرانے ڈبے کا استعمال کرتے تھے
وہ سگریٹ نوشی بھی کرتے تھے اور کئی بار ان کو ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ سگریٹ سلگائے ہوئے دیکھا گیا
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ان کو نہلانے یا صاف پانی پلانے کی پیشکش سے وہ اداس ہو جاتے تھے
تاہم کیا وہ دنیا میں طویل ترین عرصے تک نہائے بغیر زندہ رہنے والے شخص کا ریکارڈ رکھتے ہیں یا نہیں؟ اس سوال پر بحث ہوتی رہی ہے
2009ع میں چند رپورٹس کے مطابق بھارت کے ایک شخص کو اس وقت تک غسل لیے ہوئے یا دانت صاف کیے ہوئے پینتیس سال بیت چکے تھے، لیکن اس کے بعد اس شخص کے ساتھ کیا ہوا، یہ معلوم نہیں ہو سکا۔