آسٹریلیا میں جاری آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ میں آج پاکستان اور زمبابوے کا میچ پرتھ میں کھیلا جا رہا ہے ، جس میں اب تک کی صورتحال سے پاکستان کا پلہ بھاری لگ رہا ہے
روایتی حریف بھارت سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہ میچ جیتنا بہت اہم ہے
لیکن میچ سے ایک روز قبل اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی، جب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک حیران کن گفتگو میں زمبابوے کے ایک شہری پاکستانیوں سے شکوہ کرتے نظر آئے
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے متعلق ایک ٹویٹ کیا گیا تھا، جس کے جواب میں ایک زمبابوین شہری نے کہا ”ہم زمبابوین آپ (پاکستانیوں) کو معاف نہیں کریں گے، آپ نے ہمیں ایک بار مسٹر بین کی جگہ جعلی مِسٹر بین بھیج دیا تھا، ہم میچ میں یہ معاملہ حل کر لیں گے، صرف دعا کریں کہ بارش ہو“
اس کے جواب میں ایک پاکستانی صارف نے پوچھا ’کیا ہوا بھائی؟‘
جس پر زمبابوین شہری نے کہا ’انہوں (پاکستانیوں) نے ہماری مقامی زرعی تقریب کے لیے اصلی مسٹر بِین کی جگہ پاکستانی مسٹر بین بھیج دیا تھا۔‘
زمبابوین شہری نگوگی چاسورا کے مطابق، اس مسٹر پاکی بین کے شو کے لیے فی ٹکٹ دس ڈالر چارج کیا گیا تھا اور اس میں پیسے کی کوئی قیمت نہیں تھی۔ اس لیے انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو زمبابوے کے خلاف ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن شپ کے میچ میں شکست دی جائے تاکہ پاکستانیوں کو سبق ملے
نگوگی چاسورا اس بات پر بھی مشتعل تھے، جس طرح جعلی ’مسٹر بین‘ کو زمبابوے کی حکومت نے تمام پروٹوکول کے ساتھ پولیس سیکیورٹی فراہم کی تھی، جب وہ شو کے لیے زمبابوے میں تھے
واضح رہے کہ سنہ 2016ع میں زمبابوے کے دارالحکومت میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ایک تقریب کے دوران ’پاکستانی مسٹر بین اصلی مسٹر بین بن کر گئے تھے۔‘
اس تقریب کے دوران سب لوگ انہیں اصلی مسٹر بِین سمجھتے رہے تاہم بعد میں پتا چلا کہ یہ تو جعلی مسٹر بین ہیں
پاکستانی مسٹر بین کون ہیں؟
کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد آصف نامی مزاحیہ اداکار کو مسٹر بین (روون ایٹکنسن) کے ساتھ غیر معمولی مماثلت کے بعد پاکستانی مسٹر بین کہا جاتا ہے
محمد آصف مسٹر بین کا روپ دھار کر مزاحیہ پروگرام اور اشتہارات کرتے ہیں
زمبابوے کی شہری کی جانب سے کیے جانے والے اس شکوے پر صارفین بھی حیرت بھی مبتلا ہو گئے اور ٹوئٹر پر تبصرے کرنے لگے
زِین نے ٹویٹ کیا ’بھائی ہمیں انڈیا نے یہ فراڈ کرنے کا کہا تھا، ان کے خلاف بھی جارحانہ کھیلنا۔‘
زکریا نے کہا ’موزاربانی اب پرتھ میں ہمارے خلاف آگ برسائے گا۔‘
نعمان احسان نامی صارف کا کہنا تھا ’لیکن ہم نے ہرجانے کے طور پر آپ کو سکندر رضا دیا ہے۔‘
گھوم بن نامی ایک ہینڈل نے ٹویٹ کیا ’پلیز ہمیں معاف کر دو، میں نے بابر اعظم کو کال کی تھی، وہ بھی سوری کر رہے تھے اور معافی مانگ رہے تھے۔‘
قبلہ محترم لکھتے ہیں ’بھائی، یہ 50 فی صد تو اصلی بِین کی طرح لگتے ہیں، پلیز اپنی ٹیم کو کہنا کہ ہمارے خلاف 50 فی صد کم جارحانہ کھیلے۔‘