منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ فردجرم کے لئے طلب

اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش نہ ہوئے۔ وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کی کمر میں شدید درد ہے، شہبازشریف خراب موسم کی وجہ سے نہیں آسکے اور بذریعہ سڑک ڈاکٹر نے سفر کرنے سے منع کررکھا ہے.

دریں اثنا حمزہ شہباز کے وکیل راؤ اورنگزیب نے کہا کہ حمزہ شہباز کی کمر میں شدید درد ہے اور انہوں نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ منسلک کردی ہے۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے کہا کہ ایف آئی اے کو استثنیٰ کی درخواستیں قبول کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ایف آئی اے نے ملک مقصود (مقصود چپراسی) کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا جو اس کیس کی ایک مرکزی شخصیت ہیں۔

فاروق باجوہ نے کہا کہ نادرا سے تصدیق کے بعد ریکارڈ جمع کرا رہے ہیں کہ ملک مقصود وفات پا گئے ہیں

بعد ازاں عدالت نے ملک مقصود کی حد تک کیس کی کاروائی ختم کر دی۔

دوسری جانب ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کے 19 بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جب کہ مزید 7 کا ریکارڈ حاصل کرنا باقی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کچھ ایجنسیوں کو لکھا ہے اور ان کے جوابات کا انتظار ہے، سلیمان شہباز کی جن جائیدادوں کا ریکارڈ مل گیا تھا وہ جمع کرا دیا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو فرد جرم کے لیے طلب کر لیا اور سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی

لاہور کی خصوصی عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 ستمبر کو طلب کر لیا

16 ارب روپے کی منی لنڈرنگ کے کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پہلے ہی قبل از گرفتاری ضمانتیں مل چکی ہیں۔

آج سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش نہ ہوئے، دونوں کی جانب سے ان کے وکلا نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انہیں سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ، گزشتہ روز موسم بھی خراب تھا اس لیے بھی شہباز شریف نہیں آ سکے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close