قطر میں ہونے والے فٹبال ورلڈکپ میں مایہ ناز فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کی قیادت میں پرتگال کی ٹیم پہلی مرتبہ ورلڈ ٹائٹل جیتنے کی کوشش کرے گی۔ یورپی ٹیم گروپ ایچ میں اپنا پہلا میچ 24 نومبر کو گھانا کے خلاف کھیلے گی
تاہم ایک طرف پرتگال کے کپتان اپنے پانچویں ورلڈکپ کو یادگار بنانے کے لیے کوشاں ہیں، تو دوسری جانب ان کی اپنے کلب مانچسٹر یونائیٹڈ سے اختلافات کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں
واضح رہے کہ رونالڈو نے ’پیرس مورگن‘ کو گزشتہ ہفتے دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے کلب کے مالکان، مینیجر اور اس سے جڑے دیگر افراد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا
رونالڈو کے پرتگالی ٹیم کے ساتھی کھلاڑی برنارڈو سلوا کا ماننا ہے کہ ان خبروں کی وجہ سے ان کی اور ٹیم کی تیاریاں متاثر نہیں ہوں گی، کیوں کہ جس مدعے کو اتنا بڑا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، ان کے بقول، وہ دراصل اتنا بڑا نہیں ہے
قطر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مانچسٹر سٹی کے مڈفیلڈر نے کہا ”انگلش کلب اور رونالڈو کے درمیان معاملے کا پرتگال کی قومی ٹیم سے کوئی تعلق نہیں۔ پرتگال کی تیاریوں کے بجائے رونالڈو کے بیان اور ٹیم پر اس کے اثرات سے متعلق سوال پوچھنے کا کوئی فائدہ نہیں“
ان کا مزید کہنا تھا ”اگر میں مانچسٹر یونائیٹڈ کا کھلاڑی ہوتا، تو تب بھی اس معاملے پر کچھ نہ کہتا۔ پرتگال کی ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے آئی ہے اور اس قسم کے معاملات کو پسِ پشت ڈال کر بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرے گی“
ان کے مطابق پوری ٹیم کی طرح کرسٹیانو رونالڈو کی تمام توجہ میگا ایونٹ پر ہے، جسے ان کی ٹیم جیتنے کی بھرپور کوشش کرے گی
رونالڈو نے کیا کہا تھا؟
سینتیس سالہ کرسٹیانو رونالڈو کا شمار دنیا کے ان چند کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، جن کی موجودگی ہی مخالف ٹیم کو پریشان کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے، لیکن حالیہ دنوں میں ان کے تعلقات اپنے کلب مانچسٹر یونائیٹڈ سے اس قدر خراب ہو گئے کہ انہیں ٹی وی پر آ کر ان باتوں کی وضاحت کرنا پڑی
’ٹاک ٹی وی‘ کے لیے صحافی پیئرس مورگن کو دیے گئے انٹرویو میں رونالڈو نے نہ صرف مانچسٹر یونائیٹڈ کے مالکان اور ساتھی کھلاڑیوں پر الزامات کی بوچھاڑ کی بلکہ مینیجر ٹین ہیگ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سیزن میں ٹین ہیگ نے کوشش کی کہ وہ کلب چھوڑ کر چلے جائیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا
رونالڈو کے بقول ”جب سینئر ایگزیکٹوز کے ساتھ بنایا گیا یہ منصوبہ ناکام ہوا، تو انتظامیہ نے ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری مجھ پر ڈالنا شروع کردی۔“ تیرہ سال بعد مانچسٹر یونائیٹڈ واپس آنے والے کھلاڑی نے ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سمیت کچھ نہ بدلنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا
رونالڈو نے مینیجر ٹین ہیگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ”میں اس شخص کی عزت نہیں کرتا، جو میری عزت نہیں کرتا۔“
رونالڈو نے اس انٹرویو میں پری سیزن فرینڈلی میچ میں شرکت نہ کرنے، آخری سیزن کے میچ میں اسٹیڈیم سے جلدی جانے اور کیریئر میں پہلی بار معطل ہونے پر بھی بات کی
اس انٹرویو میں ان کا کہنا تھا ”جولائی میں جب میں اپنی بیٹی کی طبیعت بگڑ جانے کی وجہ سے پری سیزن ٹریننگ پر دیر سے پہنچا تو کلب انتظامیہ میں سے نہ تو کسی نے مجھے سپورٹ کیا نہ ہی کسی کو میری بات پر یقین آیا، جو افسوسناک ہے۔“
یہی نہیں، رونالڈو نے سابق ٹیم میٹ وین رونی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا ”مجھے ان لوگوں کی سمجھ نہیں آتی، جو خبروں میں رہنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں“
ان کا کہنا تھا کہ ایک دن وین رونی ان کے بیٹے کو اپنے گھر فٹ بال کھیلنے کے لیے بلاتے ہیں تو اگلے ہی روز ان کے خلاف بیان دیتے ہیں
معاملات یہاں تک کیسے پہنچے؟
کرسٹیانو رونالڈو اور ان کے کلب کے درمیان معاملات کہاں سے بگڑنا شروع ہوئے۔ اس کے لیے رواں انگلش پریمیئر لیگ کے سیزن کے میچ کا ذکر کرنا پڑے گا، جس میں ٹوٹنہم کو دو صفر سے شکست دے کر مانچسٹر یونائیٹڈ نے پانچوں پوزیشن پر قبضہ جمایا
مبصرین اس کارکردگی کو ریڈ ڈیولز کی سیزن کی بہترین کارکردگی قرار دے رہے تھے، لیکن ٹیم انتظامیہ کرسٹیانو رونالڈو کے رویے سے پریشان تھی، جنہوں نے آخری منٹ میں بطور متبادل کھلاڑی فیلڈ پر جانے سے انکار کر دیا تھا
انہوں نے وسل بجنے سے پہلے ہی ٹیم کو چھوڑ دیا تھا، جس پر میچ کے بعد مینیجر ٹین ہیگ نے طنز کرتے ہوئے کہا ”جو متبادل کھلاڑی فیلڈ پر گئے، ان کی وجہ سے مانچسٹر یونائیٹڈ نے میچ جیتا“
سابق انگلش کھلاڑی گیری لائنکر سمیت کئی مبصرین نے رونالڈو کے یوں میچ چھوڑ کر جانے کو ایک بری مثال قرار دیا
دوسری جانب رونالڈو کا مؤقف تھا کہ انہیں ایسا کرنے پر مینیجر نے مجبور کیا، کیونکہ وہ خود کو تین منٹ کے لیے میچ میں بھیجے جانے والا کھلاڑی نہیں سمجھتے، کم وقت کے لیے انہیں بھیجنا ضائع کرنے کے برابر ہے
ٹوٹنہم کے میچ کے بعد کرسٹیانو رونالڈو کو ان کے کلب نے چیلسی کے خلاف میچ سے معطل کر دیا تھا، جو ان کے کیریئر میں ملنے والی ان کی واحد معطلی ہے
اس پر رونالڈو نے انتظامیہ سے معافی تو نہیں مانگی البتہ اسے ایک افسوسناک واقعہ قرار دیا
مبصرین کے مطابق اگر رونالڈو کی نظر سے دیکھا جائے تو گزشتہ سیزن کے ٹاپ اسکورر کو اس سیزن میں صرف 340 منٹ کے لیے فیلڈ پر بھیجنا، ان کی جگہ انتھونی مارشل اور مارکس ریشفرڈ کو مستقل فائنل الیون میں رکھنا اور ان کے ساتھ ایک ثانوی کھلاڑی کا سا برتاؤ کرنا زیادتی ہے اور ان زیادتیوں کا ذکر جب انہوں نے انٹرویو میں کیا، تو وہ متنازع بن گیا
انگلش اخبار ‘ٹائمز’ سمیت کئی اخبارات کے مطابق رونالڈو کو معاہدے کی خلاف ورزی پر کلب سے نکالا جا سکتا ہے
تاہم اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے بیان میں مانچسٹر یونائیٹڈ نے ایسا کچھ نہیں کہا
کلب کا مؤقف تھا کہ کرسٹیانو رونالڈو کے انٹرویو کے خلاف مناسب اقدام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور جب تک یہ معاملہ اپنے انجام کو نہیں پہنچ جاتا، اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا
ادھر انگلش فٹبالر وین رونی، جنہوں نے کئی سیزن کرسٹیانو رونالڈو کے ہمراہ مانچسٹر یونائیٹڈ کی نمائندگی کی ہے، نے اپنے سابق ساتھی کے الزامات کے باوجود ان کی تعریف کی
انہوں نے کہا ”کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی فٹبال کی دنیا کے عظیم کھلاڑی ہیں“
انہوں نے رونالڈو کے بیان کو بڑھتی عمر کا تقاضا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر کھلاڑی پر یہ مشکل وقت آتا ہے۔ رونالڈونے انٹرویو دے کر اس معاملے سے ڈیل کیا، جو وائرل بھی ہو گیا
وین رونی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان عجیب و غریب الزامات پر مانچسٹر یونائیٹڈ کی انتظامیہ مکمل انٹرویو دیکھنے کے بعد ہی فیصلہ کرے گی۔