کراچی کی فضا دوبارہ خطرناک حد تک آلودہ ہو گئی، رات گیارہ بجے دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں کراچی چوتھے نمبر پر تھا
گذشتہ شب ایک مرتبہ پھر شہر کی فضا خطرناک حد تک آلودہ رہی، دنیا بھر کے آلودہ شہروں کی فہرست میں کراچی کے ساتھ ساتھ ملک کے ایک اور بڑے شہر لاہور کی فضا کو بھی انتہائی مضر صحت ریکارڈ کیا گیا
رپورٹ کے مطابق کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں چوتھے جب کہ لاہور تیسرے نمبر پر رہا
کراچی کی فضاؤں میں آلودہ ذرات کی مقدار 244 اور لاہور میں 257 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی، جب کہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بھارت کے شہر دہلی اور کلکتہ بھی شامل رہے
‘یو ایس ائر کوالٹی انڈیکس’ کے مطابق درجہ بندی کے اعتبار سے 151 سے 200 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک آلودگی مضر صحت قرار دی جاتی ہے، 201 سے 300 درجے تک انتہائی مضر صحت جب کہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی میں شمار ہوتا ہے
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق سردیوں میں ہوائیں گرمی کے مقابلے میں بڑی حد تک بھاری ہوجاتی ہیں، اس دوران شہر کی فضاؤں میں موجود مختلف زہریلے ذرات نیچے کی جانب منتقلی کا عمل شروع کر دیتے ہیں اور فضائیں آلودہ ہوجاتی ہیں، اس طرح شہر پر آلودگی اور کثافت کی دبیز چادر تن جاتی ہے، جس میں کاربن اور دھویں کی بہت بھاری مقدار بھی موجود ہوتی ہے
ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پورے سال صنعتوں اور چھوٹے موٹے کارخانوں اور گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، کوئلے، کوڑے، چربی، تیل اور ٹائروں کو جلانے جیسے عوامل فضاؤں میں منتقل ہوتے رہتے ہیں، جس کے اثرات سردیوں کے آغاز سے پورے موسم سرما میں نمایاں رہتے ہیں اور اس کے نتیجے میں فضائیں درمیانے اور خطرناک حد تک آلودہ ہوجاتی ہیں
ماہرین کے مطابق سمندر کی جنوب مغربی سمت کی ہوائیں کراچی کو فلٹر کرنے کا کام کرتی ہے مگر موسم سرما میں اکثر سمندری ہواؤں کا سلسلہ منقطع رہتا ہے اور متبادل سمت یعنی بلوچستان سے مشرقی ہوائیں چل پڑتی ہیں، جس سے یہ چھپے ہوئے ذرات نمایاں ہو جاتے ہیں.