بدقسمتی سے ہیکنگ موجودہ دور کا سب سے گھناٶنا کام بن چکا ہے بلکہ یوں کہہ لیں کہ ایک گھناٶنا کاروبار۔۔ کبھی فیسبک اکاؤنٹ ہیک ہوتا ہے تو کبھی انسٹا گرام اکاؤنٹ، یہاں تک کہ موبائل فون جیسی ضرورت کی چیز، جس میں ہمارا تمام نجی ریکارڈ موجود ہوتا ہے یہ بھی غیر محفوظ ہوجاتا ہے، لیکن ہمیں ان کی خبر تک نہیں ہوتی۔ اس طرح ہماری تمام اہم معلومات ہیکر کے پاس چلی جاتی ہے اور یہ ہمارے لئے کسی بڑی پریشانی کا سبب بھی بن سکتا ہے
اگر کسی کو شبہ ہے کہ اس کا موبائل ہیک ہو گیا ہے تو نیچے بتائی گئی نشانیاں اپنے فون میں تلاش کرے اگر ملیں تو اس صورت میں کیا کیا جائے اور اگر نہیں تو محفوظ کیسے رہا جائے
ذیل میں کچھ ایسی ہی چیزوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جو ایک قسم کی ’ہیکنگ کی گھنٹی‘ ہیں۔ ابھی چیک کیجیے کہ کہیں وہ آپ کے موبائل میں بھی تو موجود نہیں؟ اپنے موبائل فون میں اس طرح کی تبدیلی محسوس کرنے پر ہوشیار ہو جائیں
خود سے موبائل فون ریبوٹ ہوجانا:
یاد رکھیے کوئی بھی موبائل خود سے ریبوٹ نہیں ہوتا تو اگر آپ کا موبائل فون خود بخود ہی ریبوٹ ہونے لگے تو سمجھ جائیں کے کوئی مسئلہ ضرور ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو ممکن ہے کہ آپ کا موبائل فون ہیک ہو چکا ہے
موبائل سوئچ آف نہ ہو سکے:
اگر آپ اپنے موبائل فون کو سوئچ آف نہ کر پا رہے ہوں تو یہ علامت بھی موبائل ہیک ہونے کی طرف نشاندہی کرتی ہے۔ البتہ موبائل کی ایپس کا خود سے چلنا، فون کی روشنی کا خود بخود بڑھ جانا بھی موبائل ہیکنگ کی علامتوں میں سے ایک ہے
استعمال ہوئے بنا ہی موبائل گرم ہونا:
اکثر و بیشتر جب آپ مو بائل ہاتھ میں اٹھائیں تو وہ پہلے ہی کچھ گرم سا ہو رہا ہوتا ہے، چاہے آپ موبائل استعمال نہ بھی کر رہے ہوں یہ بھی اچھی نشانی نہیں ہے، ممکن ہے کہ اس صورت میں آپ کا موبائل ہیک ہورہا ہو
ایسے نمبرز کا ہونا، جنہیں آپ نہیں جانتے:
اگر آپ کو معلوم ہو کہ آپ کے موبائل سے ایسے نمبر ڈائل کئے گئے ہیں جنہیں آپ جانتے بھی نہیں اور آپ نے ایسا کوئی نمبر ڈائل بھی نہ کیا ہو تو فوری طور پر کوئی اقدام اٹھائیں یہ موبائل ہیک ہونے کی سب سے بڑی علامت ہے۔ نہ جانے آپ کا نمبر کس طرح کے کام میں استعمال میں لیا جا رہا ہو
موبائل کی بیٹری کا جلدی ختم ہونا:
اگر آپ اپنا موبائل استعمال نہیں کر رہے ہیں مگر پھر بھی اس کی بیٹری بہت جلدی ختم ہو رہی ہو تو یہ علامت بھی موبائل ہیک ہونے کی طرف اشارہ کر تی ہے، ایسے میں فوری ہوشیار ہوجائیں کہیں آپ کا ڈیٹا کسی غلط غرض سے چرایا جاریا ہو اور آپ کو اس کا نتیجہ سہنا پڑے
کریش ہونا
اگر آپ کا فون کثرت سے کریش ہو رہا ہے اور آپ کو اسے چلانے میں وقتی طور پر مشکل پیش آتی ہے تو سمجھیں کچھ گڑ بڑ ہے
فون کا اچانک بہت زیادہ سست ہو جانا، یعنی کسی بٹن کو دبایا جائے یا سائٹ وغیرہ کھولی جائے اور وہ اس وقت سے زیادہ وقت لے، جو اس کا اسٹینڈرڈ ٹائم ہے تو ہیکنگ کا خدشہ ہو سکتا ہ
اسی طرح ایک نشانی یہ بھی ہے کہ ایپلیکیشنز مسائل شروع کر دیں اور بند ہو کر دوبارہ کھلنے لگیں اور جب ان سے نکلنے کی کوشش کی جائے تو وقفے وقفے کے لیے موبائل ہینگ ہونے لگے تو یہ بھی ہیکنگ کی علامت ہے
ماہرین کے مطابق جب جاسوسی کے پروگرام کے ذریعے دوسرے سرور پر ڈیٹا کو منتقل کیا جا رہا ہو تو یہ نشانیاں موبائل میں ظاہر ہوتی ہیں، جس کے ساتھ ہی بچاؤ کے لیے انتظام شروع کر دینا چاہیے
انٹرنیٹ پیکیج کا جلد ختم ہونا
ہیکنگ کی سب سے اہم علامت یہ ہے کہ انٹرنیٹ کی کھپت بڑھ جاتی ہے اور پیکیج جلد ختم ہونا محسوس ہوتا ہے
اسی طرح آپ کو اپنے فون پر کچھ ایسے نمبر نظر آئیں، جن کو آپ نہیں جانتے یہ بھی آپ کے ساتھ ہونے والی ’مواصلاتی ہیرا پھیری‘ کی علامت ہے
عجیب و غریب ایپلیکیشنز
اگر آپ کے فون پر ایسی عجیب و غریب ایپس نظر آ رہی ہیں، جو آپ نے انسٹال نہیں کیں تو یہ بہت سنجیدہ بات ہے یہ ہیکنگ کی بڑی علامات میں سے ہے۔ یہ سپائی ویئرز کی موجودگی کا ثبوت ہے، اس لیے فوری طور پر جانچ پڑتال شروع کریں اور اپنا ڈیٹا بچانے کا انتظام کریں
آپ نے جو ایپ ڈاؤنلوڈ نہ کی ہو مگر خودبخود موبائل میں موجود ہو تو سمجھ جائیں آپ کے علاوہ بھی کوئی اس موبائل کا استعمال کر رہا ہے ۔ یہ موبائل ہیک کرنے کا سب سے آسان طریقہ سمجھا جاتا ہے تو اگر کبھی آپ کچھ ایسا دیکھیں اور آپ کو یقین کو کہ آپ نے اس ایپ کو انسٹال نہیں کیا ہے تو سمجھ جائیں آپ کا موبائل ڈیٹا چوری ہو رہا ہے
پوشیدہ ایپلیکیشنز
ضروری نہیں کہ آپ کے فون پر نئی ایپلیکیشنز آ گئی ہیں وہ دکھائی بھی دے رہی ہوں اس لیے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً ایپس کو چیک کرتے رہیں
اس کا طریقہ یہ ہے کہ سیٹنگز میں جائیں اور ایپس تلاش کریں اگر وہاں کوئی ایسی ایپ دکھائی دے، جو آپ نے انسٹال نہیں کی تو فوراً ڈیلیٹ کریں، تاہم یہ بھی اس بات کا حتمی ثبوت نہیں کہ آپ کا فون بالکل محفوظ ہو گیا ہے
ہیکنگ پر کیا کیا جائے؟
اگر آپ کو فون میں وہ تمام نشانیاں مل رہی ہیں جو اوپر بتائیں گئی ہیں اور آپ کو یقین ہو گیا ہے کہ فون ہیک ہو گیا ہے تو فوری طور پر فون پر موجود اسٹور کے ذریعے سکیورٹی ایپلیکیشنز میں سے کسی ایک کو ڈاؤنلوڈ کرنے کی ضرورت ہے
ہیکنگ سے کیسے بچا جائے
اپنے فون کو محفوظ رکھنے کے لیے بہت سے ایسے اقدامات ہیں، جن پر عمل سے آپ ہیکنگ سے بچ سکتے ہیں
وی پی این انٹرنیٹ براؤزر استعمال کرتے وقت واٹس ایپ یا اس جیسی میسنجنگ ایپ کے ذریعے بھیجے گئے لنک پر کلک نہ کریں
ہیکنگ سے بچاؤ کے لیے مضبوط پروٹیکش پروگرام کا استعمال کریں، خصوصاً اس وقت جب آپ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہوں
پیغامات کی سروسز اور سوشل میڈیا اپیس کے لیے مضبوط پاس ورڈز بنائیں اور وقتاً فوقتاً تبدیل کرتے رہیں۔
یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ کا فون کوئی اور استعمال نہ کرے
اسی طرح فنگر پرنٹ، فیس یا آنکھ سے ان کرپٹ کریں تو بہتر ہوگا، اگرچہ پن کوڈ بھی سکیورٹی کا ذریعہ ہے تاہم اس کے کسی کی نظر میں آنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ایک اہم قدم یہ بھی ہے جب استعمال میں نہ ہونے پر وائی فائی وار بلیوٹوتھ کوبند کر دیں۔