امریکہ میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ ہوا ہے، لیکن اس بار یہ اس لیے زیادہ تشویشناک ہے، کیونکہ یہ فائرنگ پہلی کلاس کے ایک چھ سالہ بچے نے کی ہے اور اپنی اسکول ٹیچر کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس ‘ کے مطابق ریاست ورجینیا کے شہر نیوپورٹ نیوز کے پولیس اور اسکول حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ جمعے کو پہلی جماعت کے کلاس روم میں تکرار کے دوران پیش آیا
فائرنگ کا یہ واقعہ رچنیک ایلیمنٹری اسکول کے درجہ اول کے ایک کلاس روم میں پیش آیا، تاہم اس میں کوئی طالب علم زخمی نہیں ہوا
پولیس چیف اسٹیو ڈریو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس فائرنگ میں ایک تیس سالہ خاتون ٹیچر بری طرح زخمی ہو گئیں۔ انہیں اتنے شدید زخم آئے ہی،ں جس سے جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے تاہم ہسپتال میں اب ان کی حالت میں کچھ بہتری نظر آ رہی ہے
ڈریو کا کہنا تھا ”ہمارے سامنے ایسی کوئی صورتحال نہیں تھی، جس سے یہ کہا جا سکے کہ کوئی شخص اسکول میں فائرنگ کرنے جا رہا ہو
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ حادثاتی طور پر نہیں ہوا ہے۔ خاتون ٹیچر اور طالب علم کلاس روم میں ایک دوسرے کو جانتے تھے
پولیس چیف کے بقول لڑکے کے پاس کلاس روم میں ہینڈگن تھی اور تفتیش کار یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بچے نے یہ گن کہاں سے حاصل کی
البتہ پولیس چیف نے فائرنگ کے واقعے، تکرار یا اسکول کے اندر کیا ہوا اس حوالے سے مزید تفصیل فراہم نہیں کی
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ چھ سالہ بچے کا فائرنگ میں ملوث ہونا انتہائی غیرمعمولی ہے اور ایسا کبھی نہیں سنا
پولیس چیف کی جانب سے اس بات کا واضح جواب نہیں دیا گیا کہ وہ لڑکے کے والدین سے رابطے میں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ محکمۂ پولیس کے ارکان تفتیش کو دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مقامی پراسیکیوٹر اور دیگر اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ اس بچے کو بہتر سروسز کی فراہمی میں ہماری مدد ہوسکے
فائرنگ کرنے والے چھ سالہ لڑکے کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ لیکن فائرنگ کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں
گوکہ فائرنگ کے اس واقعے سے کوئی بچہ زخمی نہیں ہوا تاہم اس واقعے نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے
ورجینیئن پائلٹ نامی ایک مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے اسی اسکول میں پڑھنے والے ایک بچے کی والدہ جوسیلین گلوور نے کہا کہ انہیں اسکول سے ایک پیغام موصول ہوا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایک شخص کو گولی مار دی گئی ہے اور دوسرا حراست میں ہے
انہوں نے کہا "میرا تو دل ہی دھڑکنا بند ہو گیا، میں بہت گھبرا گئی، میں بے چین ہو گئی اور صرف یہ سوچ رہی تھی کہ وہ ایک شخص کہیں میرا بیٹا تو نہیں۔”
شہر کے اسکولوں کے نگراں جارج پارکر نے کہا، "میں صدمے میں ہوں اور دل گرفتہ ہوں۔”
انہو ں نے کہا، "آج ہمارے طلبہ کو بندوق کے تشدد کا سبق ملا۔ انہیں یہ بھی سبق ملا کہ بندوقیں کس طرح، نہ صرف تعلیمی ماحول بلکہ ایک خاندان اور ایک کمیونٹی میں بھی تباہی پھیلا سکتی ہیں۔”
ورجینیا کے محکمۂ تعلیم کی ویب سائٹ کے مطابق رچنیک اسکول میں تقریباً ساڑھے پانچ سو بچے ہیں، جو کنڈرگارٹن سے پانچویں جماعت تک کے ہیں
اسکول حکام نے اعلان کیا ہے کہ پیر کو اسکول میں کوئی کلاس نہیں ہوگی
خیال رہے کہ ورجینیا کا قانون چھ سالہ بچے پر بالغ کے طور پر مقدمہ چلانے کی اجازت نہیں دیتا۔ اس کے علاوہ اگر وہ قصوروار ثابت ہوتا ہے تو چھ سالہ بچہ محکمۂ جووینائل کی تحویل میں رہنے کے لیے کافی چھوٹا ہے
لہٰذا ایک جووینائل جج کو اختیار ہوگا کہ وہ والدین کی تحویل کو منسوخ کرے اور بچے کو محکمۂ سماجی خدمات کے دائرہ کار میں رکھے