ضلع ملیر میں سرکاری اسکولوں کی تعمیر و مرمت،21 کروڑ کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ

نیوز ڈیسک

ایجوکیشن ورکس ڈپارٹمنٹ ضلع ملیر کے 21 کروڑ روپے کے ٹھیکوں کی مبینہ خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس کے مطابق وزیر تعلیم سندھ کے نام پر من پسند ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری نذرانوں کے عیوض ٹھیکے دیے گئے ہیں

اس حوالے سے ایکسیئن ملیر پر کرپشن اور بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، دیگر ٹھیکیداروں نے تحقیقاتی اداروں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ  کیا ہے، جب کہ معروف این جی او بھی ٹھیکوں کی بندر بانٹ کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے

اس ضمن میں موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ایجوکیشن ورکس ڈپارٹمنٹ کے کرپٹ افسران نے کمیشن اور رشوت کے عوض اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے21 کروڑ کے ٹھیکوں کی مبینہ خرید و فروخت کر کے اسکولوں کی تعمیر اور اس کے معیار کو داؤ پر لگا دیا ہے

موقر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایجوکیشن ورکس ڈپارٹمنٹ ضلع ملیر کے ایکسیئن خالد ظفر شیخ کی جانب سے بن قاسم اور گڈاپ ٹاؤن میں موجود اسکولوں اور کالجوں کی تعمیر ومرمت کے لیے 21 کروڑ روپے کی لاگت کے ٹینڈرز طلب کیے تھے، جو 14 جنوری کو کھولے جانے تھے. لیکن محکمے کے افسران نے مذکورہ کاموں کا اوپن کمپٹیشن کرائے بغیر ہی اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو مبینہ بھاری نذرانوں کے عوض کامیاب قرار دے کر کروڑوں کے ٹھیکے دے دیے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینڈرز میں حصہ لینے کے خواہش مند دیگر ٹھیکیداروں کو ٹینڈرز میں حصہ ہی نہیں لینے دیا گیا، جس پر ٹھیکیداروں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع ملیر کے ایکسیئن خالد ظفر شیخ نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا نام استعمال کر کے من پسند ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر ٹھیکے الاٹ کیے ہیں اور اس سلسلے میں بھاری نذرانے وصول کیے گئے ہیں

ٹھیکیداروں نے اس سلسلے میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے موجودہ صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور کروڑوں کے ٹھیکوں میں کی جانے والی لوٹ مار کی تحقیقات اور متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

دوسری جانب شہر کی معروف این جی او نے بھی اسکولوں کی تعمیر و مرمت کے ٹھیکوں میں کی جانے والی لوٹ مار کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close